صادق آباد میں 8سالہ بچی کو 28سالہ شخص سے ونی کردیا گیا
صادق آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )صادق آبادکے علاقے روشن بھیٹ میں جرگے نے 8سالہ بچی کو 28سالہ شخص کے ساتھ ونی کردیا،ایک ماہ میں ونی نہ کرنے پر 10لاکھ روپے جرمانہ و علاقہ بدر کی سزا سنا دی گئی .
تفصیل کے مطابق بچی کے چچا اقبال اور زبیدہ نے چند روز قبل گھر سے بھاگ کر پسند کی شادی کی تھی جس کا لڑکی کے گھر والوں کو رنج تھا ،علاقہ روشن بھیٹ میں مقامی زمیندار امجد نے پنچائیت میں یکطرفہ فیصلہ سنا یا کہ اقبال کی 8سالہ بھتیجی عالیہ کو زبیدہ کے 30سالہ بھائی اسماعیل کے ساتھ ونی کیا جائے اور ایک ماہ میں فیصلہ پر عملدرآمد کا حکم بھی جاری کیا ۔فیصلے پر عملد ر آمد نہ کرنے کی صورت میں 10لاکھ روپے جرمانہ اور علاقہ بدر ہونے کا بھی حکم دیا گیا ۔سر پنچ کے فیصلے کے بعد آٹھ سالہ عالیہ کو فیصلہ کی قبولیت کے حوالے سے زبردستی روائتی چادر بھی پہنائی گئی جبکہ اس کے گھر والوں کو ایک ماہ تک علاقہ سے باہر نہ جانے کی ہدایت بھی دی گئی ہے ۔ونی ہونے والی بچی کے والد ذو الفقار کا کہنا ہے کہ وہ غریب آدمی ہے اور بمشکل دووقت کی روٹی کماتا ہے ،فیصلہ یکطرفہ اور زبردستی مسلط کیا گیا ہے جبکہ بچی کی والدہ نے پنچائیت کے فیصلے کو ماننے سے انکار کردیا اور کہا کہ وہ کسی صورت میں اپنی بیٹی کو پنچائیت کے اس فیصلے کی بھینٹ نہیں چڑھنے دے گی ۔دوسری جانب پنچائت کے سرپنچ و یونین کونسل چیئر مین امجد کا کہنا ہے کہ اس کے پاس مذکورہ لوگ آئے تو تھے مگر اس نے کسی قسم کا کوئی فیصلہ نہ سنا یا ہے بلکہ اس کی برادری نے فیصلہ دیا ہے ۔