نجی تعلیمی اداروں کا حکومت کی طرف سے مزید چھٹیاں دینے کیخلاف ملک گیر احتجاج

 لاہور(ایجوکیشن رپورٹر) نجی تعلیمی اداروں نے حکومت کی طرف سے مزید چھٹیاں دینے کے خلاف ملک گیر احتجاج کرنے کے فیصلے پر غور کرنا شروع کر دیا۔ نجی تعلیمی اداروں نے سیکیورٹی اقدامات کے حکومتی احکامات کو سیاسی چال قرار دے دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی ایک قومی مسۂ ہے،حکومت وقت کو تعلیمی اداروں کو سیکیورٹی فراہم کرتے ہوئے دہشتگردی کو ختم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا نے روز نامہ پاکستان کے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنگ عظیم دوم کے دوران بھی یورپ نے اپنے تعلیمی ادارے بند نہیں کئے اور وہاں درس و تدریسی عوام تسلسل سے جاری رہے جبکہ ہمارے ہاں بچوں اور والدین میں دہشتگردی کے خلاف یکجا اور پر عزم کرنے کے بجائے خوف میں مبتلا کر دیا گیا ہے حکومت تعلیمی ادارے بند کر کے ملک کی بین الا قوامی سطح پر جگ ہنسائی کا موجد بن رہی ہے روز نامہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے کاشف مرزا کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فراہم کرنا آئینی طور پر حکومت کا فرض ہے،نجی تعلیمی اداروں کو منتخب شدہ نام نہاد سیکیورٹی ایجنسیوں کی خدمات لینے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں جنہوں نے سیکیورٹی گارڈز کے معاوضے میں بھی اضافہ کر دیا ہے آل پاکستان پرائیویٹ مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے صدر ادیب جاودانی کا کہنا ہے کہ سال کے 365دنوں میں 146یوم سکولز کھلتے ہیں اور 219دن سکول بند رہتے ہیں تاہم ان قلیل دنوں میں بچوں کو کورس مکمل کروانا پہلے ہی ناممکن ہے اور حکومت مزید چھٹیاں دے کر تعلیم دشمن اقدامات اٹھا رہی ہے۔اگر حکومت پنجاب نے سکولوں میں مزید چھٹیاں دی تو ملک گیر ہڑتال کا سلسلہ شروع کریں گے۔ انہوں کا مزید کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں پنجاب حکومت کی جانب سے اچانک تعطیلات کا اعلان قوم میں سرامیگی اور خوف و ہراس بڑھانے کا سبب بن رہا ہے جبکہ تعلیمی اداروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے بجائے ان میں چھٹیاں دینا حکومت کی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتا ہے۔