اسلام آباد ،کابل(آن لائن,اے این این،مانیٹرنگ ڈیسک)آرمی پبلک اسکول پشاورپرحملے میں ملوث 5ملزمان کو افغانستان میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کی معلومات پر ملزمان کو افغان فورسز نے گرفتار کیا،ملزمان کو افغانستان کے علاقے سے گرفتار کیا گیا، پانچوں ملزمان کا تعلق پاکستان سے ہے جو کالعدم تنظیم کے اہم کمانڈرز ہیں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزمان آرمی پبلک اسکول پرحملے کے منصوبہ سازاوررابطہ کار تھے،گرفتاردہشت گردوں سے متعلق پاکستانی حکام کو آگاہ کردیا گیاہے جبکہ ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کا حالیہ ہنگامی دورہ کابل اسی سلسلے کی کڑی تھا۔
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک ،اے این این)امریکہ نے کالعدم تحریک طالبان کے کمانڈر ملا فضل اللہ کا نام عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ایک ایگزیکٹو آرڈر(ای او)13224 کے تحت ملا فضل اللہ کو عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔ کوئی بھی امریکی شہری ملا فضل اللہ سے کسی قسم کا لین دین نہیں کر سکتا۔ اگر کوئی بھی امریکی شہری ملا فضل اللہ سے رابطہ یا لین دین کرتے ہوئے پایا گیا تو اس کی جائیداد اور بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے جائیں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ملا فضل اللہ نومبر 2013 میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد کالعدم تحریک طالبان کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا۔ ملا فضل اللہ کی سربراہی میں کالعدم تحریک طالبان نے پشاور میں سکول پر حملہ کیا جس میں 148 افراد شہید ہوئے جن میں سے بڑی تعداد بچوں کی تھی۔ کالعدم تحریک طالبان کا کمانڈر بننے سے قبل ملا فضل اللہ نے ستمبر 2013 میں پاک فوج کے میجر جنرل ثنا اللہ نیازی کو شہید کرنے کا اعتراف کیا تھا جبکہ اس سے پہلے 2012 میں ملا فضل اللہ کی ہدایت پر طالبان نے نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔ یاد رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت ملا فضل اللہ کے سر کی ایک ملین ڈالرز قیمت بھی مقرر کر چکی ہے۔