فیصل آباد(بیورورپورٹ)حکومت پنجاب نے سرکاری سکولوں کے مردوخواتین ٹیچرز کے تبادلوں پر دو روز کیلئے پابندی اٹھا لی ٗ کل سے شروع ہونے والی پابندی اٹھانے کی مدت آج ختم ہو رہی ہے بے شمار اساتذہ اس مختصر ترین بین لفٹ کے باعث اس سہولت سے فائدہ نہ اٹھا سکے تفصیلات کے مطابق کل پیر کے روز ضلع بھر کے سرکاری سکولوں کے سربراہوں کو سکول کھلتے ہی حکومت پنجاب کی طرف سے جاری شدہ ایک ای میل موصول ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ تمام سرکاری سکولوں کے تین سالہ سروس رکھنے والے ہر کیٹیگری کے ٹیچرز حکومت کی طرف سے جاری شدہ فارم کے ذریعے اپنی کارروائی مکمل کریں گے ٗ پرائمری سطح پر ہیڈ ماسٹر ٗ ہیڈ مسٹرس پہلے اپنے ماتحت مردو خواتین ٹیچرز سے پُر شدہ فارم منگوائے گا جو منظوری کے بعد دستخط کرکے آگے AEO کو بھیجے گا جو اپنی منظور ی کے بعد DEO کو بھیجے گا ٗ اسی طرح ہائی سکول لیول کے ٹیچر اس فارم کو اپنے پرنسپل کی تصدیق کے ساتھ آگے اپنے متعلقہ DEO کو منظوری کیلئے بھیجے گا اور اس کے بعد وہ فارم حتمی منظوری کے ساتھ اپنے DEO کو بھیجے دے گا جو ٹرانسفر کے حوالے احکامات جاری کرے گا لیکن اتنے لمبے پراسیس کے لئے صرف دو روز رکھے گئے پہلے یہ اطلاع دی گئی کہ صرف باہمی تبادلہ ہو سکے گا پیر کی شام تک تو باہمی تبادلہ کی اطلاع گردش کر رہی تھی مگر بعد ازاں پتہ چلا کہ باہمی تبادلہ کی شرط نہیں ہے اور دوسرے اہل ٹیچرز بھی تبادلہ کروا سکتے یں چنانچہ پہلے مرحلہ میں فارم کا حصول اور دوسرے مرحلہ میں مجاز افسران تک رسائی کا مسئلہ بن گیا اور بے شمار اساتذہ وہ پراسیس ہی مکمل نہ کر سکے اور آج اس کا آخری روز ہے اس طرح تقریباً پانچ ماہ بعد ملنے والی تبادلوں کی اجازت ایک بار پر غیر موئثر ہو گئی۔