لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے مبینہ طور پر میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا ناقص رزلٹ تیار کرنے والی فرم نیفٹ اور لاہور تعلیمی بورڈ کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر عملدرآمد تا حکم ثانی روکتے ہوئے ڈی جی آڈٹ پنجاب کو معاہدے کی شفافیت کی جانچ پڑتال کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے یہ حکم لاہور بورڈ ایمپلائز یونین کے صدر اسلم گجر کی درخواست پرجاری کیا درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ لاہور بورڈ نے میرٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نیفٹ نام کی فرم کو میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کا رزلٹ تیار کرنے کے لئے 64کروڑ روپے کا ٹھیکہ دیا ، لاہور بورڈ نے ٹھیکہ دیتے ہوئے اوپن نیلامی اور دیگر قواعد و ضوابط کو نظر انداز کیا ہے، انہوں نے مزید بتایاکہ لاہور بورڈ نے بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گزشتہ برس بھی اسی کمپنی کو میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کا رزلٹ تیار کرنے کا ٹھیکہ دیا تھاجس نے طلباء کا ناقص زرلٹ جاری کیا اور طلباء اس کا خمیازہ ابھی تک بھگت رہے ہیں، انہوں نے استدعا کی کہ رزلٹ کی تیاری کے لئے ٹھیکے کی اوپن نیلامی کروانے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک نیفٹ اور لاہور بورڈ کے درمیان رزلٹ تیاری کے ٹھیکہ پر حکم امتناعی جاری کیا جائے ، سماعت کے بعد عدالت نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا ناقص رزلٹ تیار کرنے والی فرم نیفٹ اور لاہور بورڈ کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد تا حکم ثانی روکتے ہوئے ڈی جی آڈٹ پنجاب کو معاہدے کی شفافیت جانچ کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عمل درآمد