پیف نے نجی شعبہ کے اشتراک سے مختلف مفید تعلیمی پروگرامز تشکیل دیئے ،ڈاکٹر انیلہ


لاہور(ایجوکیشن رپورٹر)پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن وسائل سے محروم طبقات کی معیاری تعلیم تک رسائی آسان بنا کر اہم قومی خدمت سر انجام دے رہی ہے۔اس حوالے سے نجی شعبہ کے اشتراک سے مختلف مفید تعلیمی پروگرامز تشکیل دیئے گئے ہیں۔ پیف کے پارٹنر سکولوں میں فی طالب علم اوسط ماہانہ خرچہ محض پانچ سو گیارہ روپے ہے جو اس بات کا بین ثبوت ہے کہ یہ پروگرامز انتہائی مفید ، باکفایت اور نتیجہ خیز ہیں۔یہ بات ایم ڈی پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن ڈاکٹر انیلہ سلمان نے بلو چستان کے محکمہ تعلیم کے سات رکنی وفد کو گزشتہ روزاپنے دفتر میں بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔ وفد میں ایڈیشنل سیکریٹری مزمل حسن کے علاوہ دیگر افسران شامل تھے ۔ایم ڈی پیف نے بتایا کہ مفت تعلیم کے منصوبوں سے مستفید ہونے والے 17لاکھ طالب علموں میں طالبات کا تناسب 45فیصد ہے ، پیف نے پسماندگی اور غربت کا شکار علاقوں کے ضرورت مند گھرانوں میں تعلیم عام کرنے پر خصوصی توجہ دی ہے جس کے بے شمار سماجی و معاشی فوائد سامنے آئے ہیں ۔



انہوں نے کہا کہ تعلیم عام کرنے کے ساتھ ساتھ پیف اپنے تعلیمی سسٹم کو مربوط اور فول پروف بھی بنایا ہے تاکہ شفافیت اور کوالٹی کا عنصر برقرار رہے ۔ پیف نے اپنے طالب علموں کا تمام ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ سافٹ وئیر کے ذریعے محفوظ کیا ہے جبکہ پارٹنر سکولوں کی نگرانی کے لیے ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا جدید نظام اپنایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں دو لاکھ 82ہزار سے زائد مستحق بچوں کو میٹرک تک مفت تعلیم کے لیے وؤچرز جاری کیے گئے ہیں ۔اسی طرح چولستان کے پانچ ہزار طالب علموں کی مفت تعلیم کے بندوبست کے علاوہ دور دراز اور پسماندہ علاقوں کے 93ہزار طالب علموں کو ’ نیو سکول پروگرام ‘کے توسط سے مفت تعلیم کا موقع مہیا کیا گیا ہے ۔ پیف کی بدولت ان تمام طالب علموں کو اپنے گھروں سے نزدیک پارٹنر سکولوں میں تعلیم کا موقع ملا ہے ۔ دوسری جانب یہ بات بھی اطمینان بخش ہے کہ پیف کی کاوشوں سے صوبے میں حصول علم کا سماجی رجحان بڑھا ہے ۔اس موقع پر بلوچستان کے وفد نے پیف کی تعلیمی کامیابیوں کو سراہا اور کہا کہ صوبہ بلوچستان کی تعلیمی پالیسیوں کے تعین میں پیف کے تعلیمی منصوبوں اور ویژن سے بھی استفادہ کیا جائے گا ۔