لاہور (نامہ نگار خصوصی ) لاہورہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شمس محمود مرزا نے قرار دیا ہے کہ عدالت نے حکومت کو زائد فیسیں وصول کرنے والے نجی تعلیمی اداروں سے فیسیں واپس لینے سے نہیں روکا، عدالتی حکم امتناعی نجی سکولوں کی انتظامیہ کے خلاف تادیبی کارروائی نہ کرنے سے متعلق جاری کیا گیا ہے۔ درخواست گزار جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے وکیل محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ حکم امتناعی کے باعث انتظامیہ نے بھاری فیسیسں وصول کرنے والے نجی تعلیمی اداروں سے اضافی فیسوں کی واپسی کا عمل بھی روک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی سکولوں کی انتظامیہ عدالتی حکم امتناعی کے بعد اپنی غیر قانونی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ انتظامیہ قانون پر عمل درآمد جاری رکھے عدالت نے زائد فیسیس وصول کرنے والے تعلیمی اداروں سے فیسیں واپس لینے سے نہیں روکا،عدالتی حکم امتناعی نجی سکولوں کی انتظامیہ کے خلاف تادیبی کارروائی نہ کرنے سے متعلق جاری کیا گیا ہے۔عدالت نے حکم امتناعی ختم کرنے کی متفرق درخواست پر حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 نومبر تک جواب طلب کر لیاہے۔