سرکاری سکولوں میں کمپیوٹر لیبز فعال نہ ہونے پر طلبہ کا کمپیوٹر کی تعلیم سے محروم رہنے کا امکان


لاہور(محمد نواز سنگرا) صوبائی دارلحکومت میں سرکاری سکولوں میں بنائی گئی 75کمپیوٹر لیبز کی ٹیکنیکل انسپکشن نہ ہو نے کی وجہ سے فعال نہ ہو سکیں جس وجہ سے رواں سیشن کے طلبا و طالبات کمپوٹر کی تعلیم سے محروم رہنے کا خدشہ لاحق ہو گیا۔مڈل اور ہائی سکولوں میں 2کروڑ سے زائد رقم سے کمپیوٹر لیبز بنانے کی منظوری جون میں دی گئی تھی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ سکولز ایجوکیشن نے صوبائی دارلحکومت میں سکول کی سطح پر طلباو طالبات میں کمپیوٹر کی تعلیم عام کرنے کیلئے 75کمپیوٹر لیبز بنانے کیلئے کام شروع کیاتھا جن کی تکمیل ہو گئی ہے اور شہر کے75سرکاری سکولوں میں کمپوٹر لیبز بنا دی گئی ہیں لیکن تکمیل کے باوجود بھی ان لیبز کی ٹیکنکل انسپکشن نہیں کی جا سکی جس وجہ سے یہ کمپیوٹر لیبز فعال نہیں ہو سکیں اور رواں تعلیمی سال میں محض 4ماہ رہ گئے ہیں اور طلبا و طالبا ت کا کمپیوٹر کی تعلیم سے محروم رہنے کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے۔2کروڑ سے زائد رقم کی لاگت سے طلبا و طالبات کے سرکاری سکولوں میں بنائی جانیوالے لیبز تکمیل کے باوجود بھی طالب علموں کیلئے مستفید نہ ہوسکیں۔واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے پنجاب کے تمام سرکاری سکولوں کمپیوٹر لیبز بنانے کا فیصلہ کیا تھاجس پر تمام سکولوں میں لیبز پر کام ادھورا ہے اور یہ بھی معلوم ہو ا ہے کہ جن سکولوں میں لیبز بنائی گئی تھیں ان میں متعدد کمپوٹرز خراب ہو چکے ہیں جس وجہ سے سرکاری سکولوں میں کمپیوٹر کی تعلیم کو بہت بڑا دھچکا لگنے کا خدشہ ہے ۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کمیشن کی وجہ سے لیبز کا افتتاح تاخیر کا شکار ہے اور اس حوالے سے محکمہ سکولز ایجوکیشن جان بوجھ کر رواں سال کے طلبا وطالبات کو کمپیوٹر کی تعلیم سے محروم کر رہا ہے۔اس پر مختلف سرکاری سکولوں کے اساتذہ نے بتایا کہ لیبز مکمل ہیں جن کو چلانے میں تاخیر سمجھ سے باہر ہے ،سکولز ایجوکیشن کو جلد لیبز فعال بنانی چاہیں تاکہ طلبا و طالبات ان سے مستفید ہو سکیں۔