لاہور( اپنے نامہ نگار سے ) یکساں قومی زبان پر مشتمل نصاب کے نفاذ کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔ اسلامی تحریک طلبہ پاکستان کے چیئرمین غلام عباس صدیقی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اردو کوبطور قومی زبان نافذ نہ کرنا توہین عدالت ہے اعلیٰ عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ از خود نوٹس لیتے ہوئے توہین عدالت کا مقدمہ حکمرانوں پر قائم کرے انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نصاب تعلیم انگریزی میں پڑھانا بھی توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ،پاکستان کے طلبہ قومی زبان اردو میں نصاب تعلیم کے ذریعے تعلیم حاصل کرکے ترقی کی منازل طے کرناچاہتے ہیں لیکن حکمران جبراً انگریزی لاگو کرکے تعلیم کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں۔
اسلامی تحریک طلبہ ملک بھر میں یکساں قومی زبان اردو پر مشتمل نصاب تعلیم کا اجراء کا پرزور مطالبہ کرتی ہے ۔صدر اسلامی تحریک طلبہ شاہد نذیر نے کہا کہ مسلم ممالک کے اتحاد کی صرف اسی صورت میں حمایت کی جاسکتی ہے اگر یہ اتحاد یہودوہنود کی سازشوں کو ناکام بنانے ان کے دہشت گردی کے نام پر مسلمانوں کی قتل وغارت میں روکنے کیلئے اقدام کرے تو انھوں نے کہا کہ اگر یہ اتحاد ماضی کی طرح کفار کی غلامی کرنا ہے تو بہتر ہے اسے نہ بنایا جائے۔