پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن کے ہنگامی اجلاس

لاہور( اپنے نامہ نگارسے ):پنجاب یونیورسٹی رجسٹرار اور دیگر اساتذہ کے گھروں کو میٹرو اورنج ٹرین منصوبے کے نام پر مسمار کرنے کے نوٹس پر اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن کے ہنگامی اجلاس میں شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا ۔اجلاس کے بعد احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں کی شرکت ۔ حکومت سے اپنے وعدے پر قائم رہنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ پنجاب یونیورسٹی آسا کا اجلاس صدر ڈاکٹر حسن مبین عالم، سیکریٹری ڈاکٹر محبوب حسین، نائب صدر ڈاکٹر عابد حسین چوہدری کی صدارت میں نیو کیمپس الرازی ہال میں منعقد ہوگا جس میں سینکٹروں اساتذہ نے شرکت کی اور عزم کا اظہار کیا کہ اگر حکومتِ پنجاب نے رائے ونڈ روڈ پر واقع یونیورسٹی سوسائٹی میں اپنے وعدے کے خلاف جاتے ہوئے گھروں کو مسمار کرنے کی کوشش کی تو اساتذہ سڑکوں پر نکل آئیں گے۔




وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا اور کسی صورت اساتذہ اپنی 13سالہ قسطوں سے حاصل کردہ گھروں سے دستبردار نہیں ہوں گے۔






انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمان اور دیگر سیاستدانوں کی زمینوں کو بچانے کیلئے ڈیزائن میں بار بار ترمیم کی جاسکتی ہے تو اساتذہ کے گھروں کو مسمار ہونے سے کیوں نہیں بچایا جا سکتا۔


حالانکہ کے یہاں پر میٹرو کا روٹ نہیں بلکہ دفاتر قائم کیے جانے ہیں جو ساتھ موجود زرعی اراضی پر بھی قائم کئے جا سکتے ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ لاہور میئرکے امیدوار اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ احمد حسان نے پنجاب یونیورسٹی آسا کے اجلاس میں آکر سینکڑوں اساتذہ کی موجودگی میں یہ اعلان کیا تھا کہ اساتذہ کی زمینوں اور گھروں کو میٹرو ٹرین منصوبے کیلئے قطعاً استعمال نہیں کیا جائے گا۔ لہذا انہیں اپنے منصب کا خیال رکھتے ہوئے اپنے وعدے کی پاسداری کرنی چاہیے۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ اساتذہ کی ایک کمیٹی حکومتی نمائندوں سے ملاقات میں اپنے خدشات پیش کرے گی اگر ازالہ نہ کیا گیا تو کینال روڈ، مال روڈکو بلاک کر کے وزیر اعلیٰ ہاؤس، جاتی عمرہ اور کیمپس پل پر مطالبات کی منظوری تک دھرنے دیئے جائیں گے۔ آسا کی جنرل باڈی کا اجلاس بروز منگل (آج) دوبارہ ہوگا جس میں اجتجاجی مظاہروں سے متعلق لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔