پنجاب ٹیچرز یونین کاسکولوں کوپیف کے حوالے کرنے کے خلاف کل احتجام کا اعلان

لاہور( اپنے نامہ نگار سے)ُپنجاب ٹیچرز یونین کے زیراہتمام اساتذہ نے ایجوکیشن اتھارٹی کے نفاذ اور سرکاری سکولوں کوپیف کے حوالے کرنے کے خلاف کل صبح لاہور میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے جس میں اساتذہ نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور پنجاب اسمبلی تک احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ ’’پاکستان‘‘ کو پنجاب ٹیچرز یونین کے صوبائی صدر سجاد اکبر کاظمی ،رانا لیاقت علی، اسلم گھمن، چودھری محمد علی، میاں محمد ارشد، مرزا طارق ، ملک سجاد اور دیگر نے ’’پاکستان‘‘ کو بتایا کہ تعلیمی اداروں میں ایجوکیشن اتھارٹی کا قیام سکولوں کا کنٹرول ایک قسم کا پرائیویٹ لوگوں کے حوالے کرنا ہے۔ اس سے سکولوں میں چیئرمینوں کی اجارہ داری ہو گی جبکہ محکمہ تعلیم کے افسران کی گرفت کمزور ہو کررہ جائے گی۔ اس طرح سرکاری سکولوں کو پیف کے حوالے کیا جا رہا ہے جس میں 5 ہزار سے زائد سرکاری سکولوں کو پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن (پیف) کے حوالے کیا جا چکا ہے اور 200 ہائیر ایجوکیشن سکولوں کو ختم کر کے انہیں بھی پیف کے حوالے کیا جا رہا ہے ۔



اس سے ہزاروں اساتذہ بے روزگار ہو جائیں گے جبکہ تعلیم کا معیار گر جائے گا اور صوبے میں پرائیویٹ سیکٹر مزید زور پکڑے گا اور بچوں کے والدین پیف کی بجائے پرائیویٹ سکولوں کو ترجیح دیں گے۔ اس سے آدمی اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دلوا سکے گا۔ سجاد اکبر کاظمی نے کہا کہ اساتذہ کسی بھی صورت ایجوکیشن اتھارٹی کاقیام نہیں ہونے دیں گے۔ اس میں پنجاب بھر کے اضلاع میں اساتذہ کی مختلف تنظیموں نے احتجاجی تحریک شروع کر رکھی ہے جس میں اساتذہ کی تمام تنظیموں کوایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے جوائنٹ ایکشن کمیٹی بنانے پر غور کیا جا رہا ہے جس کے بعد مشترکہ طور پر تعلیمی بائیکاٹ کیا جائے گا۔ ٹیچرز یونین کے رانا لیاقت علی نے کہا کہ اساتذہ کے مسائل اور تعلیم بچاؤ کے لئے احتجاجی تحریک نے زور پکڑ لیا ہے اور اس سلسلہ میں 28 جنوری کو لاہور میں تمام تعلیمی اداروں کے اساتذہ ایک زبردست احتجاج کریں گے۔ لاہور کے اساتذہ مختلف قافلوں کی شکل میں پریس کلب جمع ہوں گے اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا جس کے بعد اساتذہ احتجاجی ریلی کی شکل میں پنجاب اسمبلی پہنچیں گے اور پنجاب اسمبلی کے سامنے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ 28 جنوری کے مظاہرہ میں پنجاب بھر کے اساتذہ کی تنظیموں اور ان کے عہدیداروں کو دعوت دی جا رہی ہے تاکہ آئنہ کا لائحہ عمل ایک مشترکہ پلیٹ فارم سے شروع کیا جا سکے جس کے بعد ایجوکیشن اتھارٹی کے نفاذ اور سرکاری سکولوں کو پیف کے حوالے کرنے کے خلاف صوبائی سطح پر احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔