قومی زبان پر مشتمل یکساں نصاب تعلیم ملک بھر میں لاگو کیا جائے، غلام عباس صدیقی

لاہور( اپنے نامہ نگار سے) پاکستان کو ترقی دینے کیلئے قومی زبان پر مشتمل یکساں نصاب تعلیم ملک بھر میں لاگو کیا جائے ،سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت کا اردو کو بطور قومی زبان نافذ نہ کرنا توہین عدالت ہے،علمائے کرام اسلامی نظام کیلئے مسنون طریقے سے جدوجہد کریں،چیئرمین اسلامی تحریک طلبہ پاکستان غلام عباس صدیقی،ترجمان محمد عدنان کاتربیتی پروگرام سے خطاب اور رابطہ علمائے کونسل کے سربراہ مولانا عبدالرب امجد سے ملاقات میں گفتگو۔غلام عباس صدیقی نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طبقات کو پیدا کرنے والا پاکستان کا طبقاتی نظام تعلیم ہے جس نے پاکستانی قوم کو تقسیم در تقسیم کر رکھا ہے جس کے باعث امیر، امیر سے امیر تر اور غریب، غریب سے غریب تر ہورہا ہے غریبوں کیلئے ایون اقتدار میں کوئی جگہ نہیں رہی اس ظلم کو ختم کرنے کیلئے پاکستان میں یکساں نصاب ونظام تعلیم رائج کرنا ہوگا غیر ملکی نظام ہائے تعلیم کو ملک بدر کرکے قومی ز بان پر مشتمل نظام تعلیم رائج کیا جائے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت کا اردو کو بطور زبان ملک میں رائج نہ کرنا توہین عدالت ہے ۔حکومت خود اردو کو ملک میں بطور زبان عملاً نافذ نہ کرکے اداروں میں تصادم کا باعث بن رہی ہے ۔


غلام عباس صدیقی، محمد عدنان نے رابطہ علما کونسل کے سربراہ مولانا عبدالرب امجد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کو کرپٹ لیڈر کرپٹ نظام سے منہ موڑ کر اسلامی نظام کیلئے کوشش کرنا ہوگی جس نے ساری قوم کو پریشان کررکھا ہے انہوں نے کہا کہ ملک کے جید علمائے کرام کو نفاذ اسلام کے سلسلے میں مسلکی اختلافات سے بالاتر ہوکر مسنون طریقے سے جدوجہد کرنا ہوگی ۔اللہ کے رسول ؐ نے اس وقت کے کرپٹ غیر اسلامی نظام کو ترک کرکے اسلامی نظام قائم کیا تھا آج بھی اہل دین کوکرپٹ نظام،کرپٹ لیڈر کو چھوڑ کر اسلامی نطام کیلئے فیصلہ کن تحریک بپا کرنا ہوگی۔