حکومت کے پرائیویٹ سکولوں بارے قانون سے سکول تباہ ہوجائینگے،ادیب جاودانی


لاہور( اپنے نامہ نگار سے ) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ادیب جاودانی، سیکرٹری جنرل امجد علی، سینئر نائب صدور عامرمشتاق ، کاشف ادیب، علی رضا، خواجہ کاشف وحید، جاوید انجم ، پنجاب تنظیم کے صدر چوہدری واحد احمد اور تنظیم کے قانونی مشیر رانا ندیم صابر ایڈووکیٹ نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے پرائیویٹ سکولوں کے بارے میں جو قانون بنایا ہے اس کا مقصد پرائیویٹ سکولوں کو تباہ کرنا ہے پرائیویٹ سکولوں کی وجہ سے ہی خواندگی کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن حکومت پرائیویٹ سکولوں کی کوئی حوصلہ افزائی نہیں کر رہی۔

وفاقی اور پنجاب حکومت نے پرائیویٹ سکولوں پر جو 23 قسم کے ٹیکسز کا نفاذ کر کررکھا ہے ان کی وجہ سے گذشتہ تین سالوں میں پنجاب کے 30ہزار سکول بند ہو چکے ہیں اور باقیوں کی بندش کا عمل جاری ہے۔


ادیب جاودانی نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی نے پرائیویٹ سکولوں کے خلاف جو بل پاس کیا ہے اسے ہم مسترد کرتے ہیں ہم نے گورنر پنجاب کے آرڈی ننس اورنوٹیفیکیشن کولاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے جس کی سماعت فل بنچ روزانہ کر رہا ہے۔ لہٰذا جب کوئی معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہو اور عدالت عالیہ نے حکم امتناعی بھی جاری کررکھا ہو تو پنجاب اسمبلی کا بل پاس کرنا قانون اور آئین کے منافی ہے