محکمہ تعلیم میں افسرشاہی کارٹیل کی شکل اختیار کر چکی ہے،رانا لیاقت علی


لاہور( خبرنگار) پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی جنرل سیکرٹری رانا لیاقت علی نے کہا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب کو زمینی حقائق سے واضح ہو جانا چاہیے کہ گزشتہ 8سالوں سے اُنکی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے۔اعداد و شمار کا ہیر پھیر کر کے سب اچھا کی رپورٹس پیش کی جاتی رہی ہیں۔ محکمہ تعلیم میں افسرشاہی کارٹیل کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ پیف کو دئیے جانے والے سکول انہیں افسران کی کارستانیوں کا نتیجہ ہے۔ اگر ان سکولوں کا ریکارڈ چیک کیا جائے تو پتا چلے گا کہ ان کو کبھی وزٹ ہی نہیں کیا گیا بلکہ صرف اور صرف کاروائی ڈالی جاتی رہی ہے۔ NSB فنڈز کا 50% حصہ تو فرشتوں کی نذر ہو جاتا ہے۔NSB فنڈ سکولوں کے حالات کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ کمیشن مافیا کے حالات سنوارنے کا باعث ہے۔ ٹیکسز ، AG آفس ، آڈٹ اور رسیدات فراہم کرنے والوں کے لئے NSB فنڈ مالِ غنیمت بن چکا ہے ۔وزیر اعلی پنجاب اساتذہ کی ٹریننگ کے لئے CPD پروگرام کے بارے میں بھی جائزہ لیں۔ ایک دن کی ٹریننگ جو کہ اساتذہ کے لئے بے سود ہے لیکن اس پر کڑوڑوں روپے خرچ کر دئیے جاتے ہیں۔ DTE's اور MEA's کی فوج ظفر موج محکمہ تعلیم کے لئے سفید ہاتھی ہے۔ 5 ہزار سکولوں کی ناکامی کے ذمہ دار یہ لوگ ہیں۔ جنہوں نے محکمہ تعلیم سکولز کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ وزیر اعلی پنجاب ذرا دیگر اضلاع کے دیہی سکولوں کا معائنہ بھی کریں تو اُن کی آنکھیں کھل جائیں گی کی اُن کو بند کمروں میں کس طرح خوبصورت سلائیڈز کے ذریعے اساتذہ کو سزائیں دینے کے اعداد و شمار پیش کئے جاتے رہے ہیں۔ اور ہر ناکامی کا ذمہ دار اساتذہ کو ٹہرایا جاتا ہے۔ لیکن اصل ذمہ داران کو سامنے نہیں لایا جاتا۔پنجاب ٹیچرز یونین گزشتہ 2 ماہ سے سراپا احتجاج ہے۔ارباب اختیار نے آنکھیں اور کان بند کر رکھے ہیں۔لہذا وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ ہے کہ اب تو حالات سے آگاہی مل چکی ہے ۔اساتذہ تعلیمی نظام کا محور ہیں ان کو سزائیں دینے یا ان کا معاشی استحصال کرنے سے تعلیمی ترقی میں اضافہ نہیں ہو سکتا۔ کلریکل و درجہ چہارم ملازمین کیطرح اساتذہ کی آسامیاں بھی اپ گریڈ کی جائیں۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کا قیام اور پیف کو سرکاری سکولوں کی حوالگی پر نظر ثانی کی جائے۔پنجاب ٹیچرز یونین اساتذہ کے حقوق کے تحفظ کے لئے اپنی جد و جہد جاری رکھے گی۔31 مارچ کو پنجاب بھر میں تما م اضلاع میں پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہر ے کئے جائیں گے۔