مقبوضہ کشمیر، طلباء تشدد کے خلاف عام ہڑتال، ٹریفک کا نظام معطل


سرینگر (آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں کشمیری طلباء پر حملوں کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی اس موقع پر تمام کاروباری مراکز ، تعلیمی ادارے ، دفاتر اور بنک بند رہے ۔ تفصیلات کے مطابق حریت رہنماؤں سید علی گیلانی ،میر واعظ عمر فاروق اور یاسین مکل کی اپیل پر بھارتی ریاستوں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کو تشدد کا نشانہ بنا کر انہیں زبردستی بھارت ماتا اور جے ہند کے نعرے لگوانے ، ان کے تعلیمی کیریئر کو ختم کرنے اور پلوامہ میں فورسز کے ہاتھوں قبرستان کی بیحرمتی اور چھوٹے بچوں کو پی ایس قاے کے تحت گرفتار کرنے کے خلاف منگل کو عام ہڑتال کی گئی اس موقع پر تمام کاروباری مراکز ، دفاتر ، بنک اور تعلیمی ادارے بند رہے شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام بھی معطل رہا بھارتی فورسز کی جانب سے انتہائی سخت سیکورٹی کے باوجود مختلف علاقوں میں جلسے جلوس اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔ مظاہرین نے بھارتی مظالم کے خلاف پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر عالمی برادری سے نہتے کشمیریوں پر کئے جانے والے بھارتی مظالم کا نوٹس لینے اور اس کی روک تھام کے لئے بھارت پر دباؤ ڈالنے کی اپیل کی گئی تھی اس موقع پر بھارتی فورسز نے کارروائیا کرتے ہوئے بڑی تعداد میں مظاہرین کو گرفتار بھی کر لیا دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس ’’ع‘‘ گروپ کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے اپنے بیان میں کہا کہ افسپا جیسے کالے قوانین کے تحت کشمیر میں تعینات فوج خود کو حاصل بے پناہ اختیارات کا بڑی بیدردی سے استعمال کر کے نہتے کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے میرواعظ نے وریری ناگ میں لاء کی پورہ آرمی کیمپ کے اینس آر آر کے اہلکاروں ہاتھوں عبدالغنی نائیکو کی فوجی کارروائی کے نتیجے میں ہوئی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فوجی اہلکاروں نے جس طرح ایک نہتے شہری کے گھر میں گھس کر مکان کو شدید نقصان پہنچایا جس کے نتیجے میں مالک کشمیریوں کے حوالے سے جارحانہ پالیسی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا عکاس ہے ۔