انگریزی کا پرچہ آؤٹ ہونے پرتعلیمی بورڈ انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں


لاہور(خبرنگار) لاہور بورڈ کے زیر اہتمام انٹرمیڈیٹ پارٹ ٹو سالانہ امتحان 2016 ء کے سلسلہ میں گزشتہ روز پہلی اور سیکنڈ شفٹ میں انگریزی کا پرچہ لیا گیا اور انگریزی کا پرچہ شروع ہونے کے ایک گھنٹہ قبل ہی تعلیمی بورڈ انتظامیہ کی نااہلی کے باعث پرچہ آؤٹ ہو گیا۔ جس پر تعلیمی بورڈ حکام کی دوڑیں لگ گئیں اور تعلیمی بورڈ لاہور کی جانب سے امتحانی مراکز اور امتحانی سنٹروں میں کئے گئے انتظامات کا پول کھل کر سامنے آ گیا۔ انگریزی کا پرچہ آؤٹ ہوتے ہی وزیر اعلیٰ پنجاب نے نوٹس لے لیا اور بورڈ انتظامیہ کی جواب طلبی کرتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ۔ دوسری جانب تعلیمی بورڈ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انٹر میڈیٹ پارٹ ٹو کے سالانہ امتحانات جو کہ 7 مئی 2016 سے جاری ہے اس سلسلہ میں گزشتہ روز پرچہ انگریزی 491 امتحانی مراکز پر صبح اور شام کے سیشنز میں منعقد ہوا۔ تمام امتحانی مراکز کی کڑی نگرانی کی گئی۔ حکومت پنجاب کی ہدایت کے مطابق امتحانی نظام کو شفاف بنانے اور بوٹی مافیا کے خاتمہ کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔ بعض اوقات بوٹی مافیا امتحانی نظام کو سبو تاژ کرنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر تا ہے ۔گزشتہ روز پرچہ انگریزی کسی شر پسند کی طرف سے WHATSAPP پر سوالیہ پرچہ کی تصویر لیکر امتحانی مرکز سے باہر SEND کی جو کہ ایک مجرمانہ فعل ہے۔ اس عمل کے خلاف تھانہ سول لائن میں FIR درج کروا دی گئی ہے۔ جبکہ وزیر اعلی پنجاب کی طرف سے معاملہ کی چھان بین کے لیے سنئیر افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ مزید براں تمام امتحانی مراکز پر بشمول امیدواران اور امتحانی عملے کے موبائل فون لانے پر پابندی ہو گی۔ اگر کوئی دوران امتحان خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا اس کے خلاف سخت تا دیبی کاروائی کی جائے گی۔ اس سلسلہ میں خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ تمام امیدواران کی جامہ تلاشی کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔ چئیرمین لاہور بورڈ کی طرف سے تمام ڈسٹری بیوٹنگ انسپکٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ بنک برانچ سے سوالیہ پرچہ جات سپرنٹنڈنٹس کو بر وقت وصول کروائے جائیں۔دوران پرچہ انگریزی سپیشل سکواڈ نے لاہور بورڈ کی حدود میں واقع تمام امتحانی مراکز کا بھر پور معائنہ کیا جس کے نتیجہ میں رولنمبر 643098, 643122, 643170, 643207, 641040, 641056, 366038, 654494, 629005, 140634 اور 640644 پر ناجائز زرائع استعمال کرنے کے کیسز بنائے گئے۔