لا ہور (لیڈی رپورٹر)صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور خلیل طاہر سندھو نے کہا ہے کہ 1965کی جنگ میں دفاع پاکستان کے لئے افواج پاکستان اور ہمارے آباؤ اجداد نے بے دریغ قربانیاں دیں پوری قوم نے متحد ہو کر وطن عزیز کا دفاع کیا اور دشمن کو عبرتناک شکست دی ۔انہوں نے کہا کہ آج نوجوان نسل کو قلم اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہو کر ملک کی جغرافیائی،نظریاتی اور معاشی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہو گی انہوں نے کہا فروغ تعلیم کے بغیر ہم پاکستان کو آگے نہیں بڑھا سکتے بین الاقوامی سطح پر اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کے لئے ہمیں جدت اور ٹیکنالوجی کو اپنا نا ہو گا سائنس و تحقیق کے کلچر کوفروغ دینا ہو گا۔
، ملک کے طول و عرض میں علم کی شمعیں روشن کرنا ہو گی اور وطن عزیز کے خلاف سازشوں میں مصروف اندرونی و بیرونی دشمنوں کو سخت پیغام دینا ہو گا انہوں نے کہا کہ پوری قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں ہمیں فروغ تعلیم سے معاشرے سے تعصب اور شرپسندی کا خاتمہ کرنا ہو گا ۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور خلیل طاہر سندھو نے یونیک گروپ آف انسٹی ٹیوٹ مسلم ٹاؤن لاہور میںیوم دفاع کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ یونیک گروپ انسٹی ٹیوٹ صوبہ بھر میں تعلیمی میدان میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے ۔ میٹرک اور انٹر میڈیٹ کے امتحانات میں یونیک گروپ کے طلبہ و طالبات نمایاں پوزیشنز حاصل کرتے ہیں انہوں نے یونیک گروپ کے اساتذہ کرام کی قابلیت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ طلبہ و طالبات کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں انہی کی شبانہ روز محنت سے نوجوان نسل ترقی کی طرف گامزن ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چےئرمین یونیک گروپ آف انسٹی ٹیوٹ عبدالمنان نے کہا کہ یونیک گروپ صوبہ سے جہالت اور مایوسی کے خاتمہ کے لئے کوشاں ہیں ہم طلبہ و طالبات کو حصول علم کے لئے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہے ہیں ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مہمانوں نے 6 ستمبر کے حوالے سے پاک فوج کی خدمات اور دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن کے حوالے سے طلبہ و طالبات کو آگاہ کیا ۔ تقریب میں ڈیفنس ڈے کے حوالے سے ملی نغمے ، پلے اور ٹیبلو پیش کئے گئے ۔آخر میں صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو نے طلبہ و طالبات میں ایوارڈ تقسیم کئے ۔تقریب میں لاہور کالج فارویمن یونیورسٹی ڈاکٹر عتیق،یونیک گروپ کے پروفیسر امجد علی خان ، پروفیسر جہازیب ملک اور فریحہ ارشد نے شرکت کی