انسٹیٹیوٹ سوشل اینڈ پالیسی سائنسز ، پنجاب سکول ایجوکیشن سیکٹر پلان کا جائزہ اجلاس


لاہور(خبرنگار)انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ پالیسی سائنسز ، پنجاب سکول ایجوکیشن سیکٹر رپلان 2013-17پر عمل درآمد کے تحت صورت حال کا تجزیہ کر نے جا رہا ہے ۔اس سلسلے میں ادارہ ہٰذا کی دو رکنی ٹیم نے پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے مینجنگ ڈائریکٹر طارق محمود نے گزشتہ روز صد ر دفترمیں ملاقات کی۔ادارے کی طرف سے احمد علی ٹیم لیڈر اور عبداللہ عالم ٹیکنیکل ایکسپرٹ موجود تھے۔ٹیم کے دورے کا مقصد پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے کامیاب تعلیمی پروگراموں سے رہنمائی حاصل کرنا تھی۔ایم ڈی طارق محمودنے پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے طریقہ کار،مختلف تعلیمی پروگرام کے لیے مختص کر دہ بجٹ اور پیف کے دیگر اعدادو شمار کے بارے شرکاء کو آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن پنجاب کے 36اضلاع میں چھ ہزار سے زائدتعلیمی اداروں میں24لاکھ بے وسیلہ طلباء وطالبات کو مفت و معیاری تعلیم فراہم کر رہی ہے۔


اس کے ساتھ ساتھ ان سکولوں کے اساتذہ کی تربیت بھی تکنیکی بنیادوں پر ماہر ماسٹر ٹرینر ز کے ذریعے کی جا تی ہے۔ پیف کے زیر انتظام اداروں کا تعلیمی معیار جانچنے کے لیے سالانہ کوالٹی ایشورنس ٹیسٹ بھی منعقد کیا جاتا ہے۔طارق محمود نے کہا کہ غریب علاقوں میں بسنے والے مستحق بچوں کے لیے معیار ی تعلیم کا حصول ممکن بنانے کے لیے فاؤنڈیشن نے ایجوکیشن ووچر سکیم تر تیب دی ہے۔ اس سلسلے میں تمام ڈی سی اوز کو ایک مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں گزارش کی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقے کی دس غریب ترین یونین کونسلوں کی نشاندہی کریں تاکہ معاشرے کے پسماندہ طبقات کو تعلیم غربت اور جہالت سے نجات دلائی جا سکے۔پیف کے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیو ایشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے نئے جاری کردہ سرکلر کو سراہتے ہوئے ذکر کیا جس میں سکول مالکان کو صفائی، جسمانی سزا، حفظان صحت کے اصولوں اورسکولوں کے بنیادی ڈھانچے جیسے محرکات کا خاص خیال رکھنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔دریں اثنائپنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے تمام سکول پارٹنر ز کو پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبال کے یوم پیدائش کو انتہائی عقیدت اور جوش و جذبہ سے منانے کے لیے تقریبات منعقد کرنے کی تاکید کی ہے۔مینجنگ ڈائریکٹر پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن طارق محمود نے کہا کہ اس سے دور حاضر کی نوجوان نسل میں اپنے عظیم قومی شاعر سے محبت اور لگاؤ میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان نسل میں اقبال کے شاہین کا تصور اور خدو خال کو نمایاں کیا جانا دور حاضر کی اشد ضرورت ہے۔