اسلام آباد( خصو صی رپورٹ )پلڈاٹ کے زیر اہتمام پاکستان بھارت کے قانون سازوں اور سرکاری حکام کے مذاکراے کے گیاویں راؤنڈ کا انعقاد دبئی ، متحدہ عرب امرارات میں ہوا جس میں ٹیکنالوجی برائے بہتر طرز حکمرانی کے حوالے سے دنوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں پر سیر حاصل ڈائیلاگ ہو ئے ،مذاکرہ میں اراکین پارلیمنٹ ،سندھ و پنجاب اسمبلیوں کے علادہ ماہرین و ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے پاکستان جبکہ بھارتی پارلیمنٹ خصوصی طور پر آسام ، ہریانہ ، کرناٹکاسمیت دہلی و گجرات کی اسمبلیوں کے اراکین کے علاوہ ماہرین و ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے بھارت کی نمائندگی کی ۔ شرکا نے اس امر کا اعتراف کیاکہ پاکستان اور بھارت میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے طرز حکمرانی کو بہتربنایا جاسکتا ہے، اگرچہ دونوں ممالک نے اقدامات کئے ہیں تاہم ان میں مزید بہتری کی ضرورت ہے ۔ دونوں ممالک کی حکومتوں کو ڈیٹا کی سکیورٹی و ہر شہری کی نجی زندگی کو محفوظ بنانا ہوگا ۔حکومتی ڈھانچوں میں انسداد بد عنو ا نی و منظم خرابیوں کو دور کرنے کیلئے بھی ٹیکنالوجی سے مدد لی جاسکتی ہے ۔ پاک بھارت حکومتیں متحرک افراد ، کاروباراور این جی اوز کوملکر کام کرناچاہیے تاکہ انتظامیہ اور خدمات کی فراہمی میں مزید بہتری لائی جاسکے ۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ، امینائزشن پروگرامز، ادہار تصدیق (یونیک آئی ڈی)، ای خریداری ، سمارٹ سٹیز ، ای کلاؤڈ برائے شہری ، لینڈریکارڈ کی تنظیم سمیت کئی اہم شعبوں میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے تجربات کے فائدے اٹھایا جاسکتا ہے ۔ مذاکرے میں پی ایم ایل ن کے طلال چوہدری ،پی ٹی آئی کے ڈاکٹر عارف علوی ،سابق رکن بھارتی پارلیمنٹ مانی شنکر ائیر، رکن لوک سبھا دشینت چکٹالابھی شریک تھے ۔