کوہاٹ ،محکمہ تعلیم میں ایمرجنسی کا بھانڈا پھوٹ گیا ،متعدد تعلیمی اداروں میں سربراہ نہیں

کوہاٹ (بیورو رپورٹ) محکمہ تعلیم میں جعلی ایمرجنسی کا بھانڈہ پھوٹ گیا ضلع کوھاٹ کے ایک درجن سے زیادہ زنانہ تعلیمی ادارے بغیر پرنسپلز کے چلنے لگے طویل عرصے سے ہیڈ مسٹریس اور پرنسپلز کی خالی آسامیاں وزارت تعلیم کی غیر سنجیدگی کا کھلا ثبوت بن گئیں تفصیلات کے مطابق 90 دنوں میں تبدیلی کی دعویدار پاکستان تحریک انصاف کی غیر سنجیدہ صوبائی حکومت نے گزشتہ تین سالوں سے محکمہ تعلیم میں جعلی ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے مگر حقائق اس کے قطعاً برعکس ہیں گزشتہ طویل عرصے سے ضلع کوھاٹ کے متعدد زنانہ تعلیمی ادارے بغیر ہیڈ مسٹریس اور پرنسپلز کی عارضی طور پر لگائے گئے نچلے درجے افسران کے ذریعے چلا کر خانہ پری کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے زنانہ تعلیمی اداروں کا بیڑہ غرق ہوتا جا رہا ہے اور سرکاری سکولوں کے اساتذہ خود اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں کے بجائے پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں تعلیم دلوا رہے ہیں ضلع کوھاٹ میں سب سے زیادہ زنانہ ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں پرنسپلز کی خالی آسامیوں میں حلقہ 38 سرفہرست ہے جہاں گورنمنٹ گرلز ہائی سکول نمبر 1 جس کو اب ہائیر سیکنڈری کا درجہ دیا گیا ہے طویل عرصے سے بغیر گریڈ 19 کی پرنسپل کے چل رہا ہے اسی طرح گرلز ہائیر سیکنڈری سکول بہزادی چکرکوٹ میں گریڈ 19 کی پوسٹ پر گریڈ 17 کی خاتون بیٹھی ہیں ہائی سکول تپی میں گریڈ 18 کی پرنسپل کی سیٹ بھی طویل عرصے سے خالی پڑی ہے جبکہ گرلز ہائی سکول مرائی بالا‘ گرلز ہائی سکول موسیٰ خیل‘ گرلز ہائی سکول خادی زئی اور گرلز ہائی سکول کچئی حسن خیل میں گریڈ 17 کی ہیڈ مسٹریسز کی پوسٹیں بھی عرصہ دراز سے خالی تعلیمی ایمرجنسی کا مذاق اڑا رہی ہیں اسی طرح گرلز ہائیر سیکنڈری سکول بابری بانڈہ‘ ہائیر سیکنڈری سکول بلی ٹنگ اور ہائیر سیکنڈری سکول گمبٹ میں بھی گریڈ 19 کی خالی پوسٹیں پرنسپلز کی راہ تک رہی ہیں اسی طرح پرشئی‘ خدر خیل اور کیڑی شیخان گرلز ہائی سکولوں میں بھی گریڈ 17 کی ہیڈ مسٹریس کی پوسٹیں خالی پڑی ہیں جبکہ صوبائی وزیر قانون کے حلقہ میں گرلز ہائیر سیکنڈری سکول لاچی اور گرلز ہائیر سیکنڈری سکول شکردرہ میں بھی گریڈ 19 کی پرنسپلز کی خالی پوسٹیں طویل عرصے سے تعلیمی ایمرجنسی کا منہ چڑا رہی ہیں بڑی تعداد میں سکولوں میں خالی پڑی پوسٹوں پر تعیناتیوں کے نہ ہونے سے جہاں وزارت تعلیم کی نااہلی سامنے آئی دکھائی دیتی ہے وہیں پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی تعلیم کے شعبہ سے دلچسپی اور محکمہ تعلیم کو ترقی کے نعروں کی حقیقت بھی کھل کر سامنے آ چکی ہے۔