لاہور(حافظ عمران انور)ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی گوجرانوالہ میں ایجوکیٹرز کی بھرتیوں کے دوران یونین کونسل کے ریکارڈ میں غلط اندراج اور جعلی نکاح ناموں کے ذریعے غیر مقامی امیدواروں کی بوگس سلیکشن کے مکروہ دھندے کا انکشاف ہو اہے جس میں یونین کونسل اور نادرا کے عملے سمیت محکمہ تعلیم کے کرتا دھرتا بھی شامل ہیں ۔سیکرٹری سکول ایجوکیشن پنجاب نے خفیہ اطلاع ملنے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو آفیسر گوجرانوالہ خالد گورائیہ کو عہدے سے ہٹا دیا جبکہ دیگر ذمہ داروں کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ڈی پی آئی ایجوکیشن موقع پر جا کر تمام معاملات کا جائزہ لینے کی ہدایت اور بوگس تقرریوں کی انکوائری کمیٹی بھی قائم کر دی ۔باخبر ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ حال ہی میں گوجرانوالہ میں ہونے والی ایجوکیٹرز کی بھرتیوں میں خلاف قانون تقرریاں کی گئی ہیں ان بوگس تقرریوں میں مبینہ طور پر ڈی ای اوز،ڈپٹی ڈی ای اوز اور چیف ایگزیکٹو آفیسر بھی ملوث پائے گئے ہیں جبکہ ایجوکیشن کے برخاست شدہ کلریکل سٹاف کے چند ایک اہلکار ،نادرا کا عملہ اور او ٹی آر ایس کے ذمہ داران بھی اس سکینڈل میں شامل ہیں ۔ذرائع کے مطابق تقرریوں کے لئے غیر مقامی امیدواروں کو جعلی نکاح نامے بنا کر یونین کونسل کے ریکارڈ میں غلط اندراج کروانے سمیت دیگر جعلی دستاویزات بھی تیار کی گئیں ۔افسوس ناک امر یہ ہے کہ تقرریوں کے دوران جب مقامی لوگوں کو یہ معلوم ہوا کہ ان کی یونین کونسل میں غیر مقامی لوگوں کو لا کر بھرتی کیا جا رہا ہے تو بھرتی کے عمل مین شامل کئی مقا می امیدواروں نے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن سے تحریری طور پر شکایت کی جس پر انہوں نے کوئی نوٹس نہ لیا اب یہ حقائق جب ارباب اختیار کو معلوم ہوئے ہیں تو سیکرٹری سکول ایجوکیشن پنجاب اللہ بخش ملک نے فوری طور پر اس سکینڈل کا نوٹس لیتے ہوئے روزنامہ پاکستان کو بتایا ہے کہ بوگس تقرریوں کی شکایات انہیں موصول ہوئی ہیں جس پر انہوں نے سی ای او کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا دیا ہے ۔ان کی جگہ گورنمنٹ ماڈل سکول ضلع قصور کے ایک سینئر پرنسپل طارق محمود کو عارضی طور پر چارج دے دیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ڈی پی آئی ایجوکیشن کو موقع پر جا کر تمام معاملات کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی گئی ہے اور بوگس تقرریوں کی انکوائری کے لئے کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ایجوکیٹرز جعلی بھرتیاں