کراچی میں چھری مار گروپ کے پیچھے سیاسی ایجنڈ ا تھا : پولیس چیف

epaper

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )پولیس چیف مشتاق مہر کا کہنا ہے کہ کراچی میں چھری مار وارداتوں کے پیچھے کوئی ایک شخص نہیں بلکہ تین سے چار لوگ تھے اور اس کے پس پردہ سیاسی ایجنڈا تھا۔نجی چینل کو انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں چھری مار واردات کا معاملہ حل ہوگیا اور ملزمان کی نشاندہی کرلی گئی ہے تاہم انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ گلستان جوہر اور گلشن اقبال میں چھری سے خواتین کو نشانہ بنانے والا ایک شخص نہیں بلکہ اس میں تین سے چار لوگ ملوث تھے اور ان وارداتوں کو رکوانے میں پولیس کا اہم کردار ہے جب کہ اس کے پس پردہ سیاسی ایجنڈا تھا۔ چھری یا تیز دھار آلے سے 16 خواتین کو نشانہ بنایا گیا جس سے نہ صرف شہر بھر ملک بھر میں خوف و ہراس پھیلا جب کہ پولیس نے گوجرانوالہ سے محمد وسیم نامی شخص کو گرفتار کیا تاہم وہ ان وارداتوں سے لاعلم معلوم ہوا۔خواتین کو چھری کے وار سے زخمی کرنے کی وارداتیں پولیس کی کمائی کا ذریعہ بھی بن گئی تھیں جہاں جوڈیشل مجسٹریٹ ساؤتھ نے اینٹی وائلٹ کرائم سیل ( اے وی سی سی) گارڈن میں چھاپہ مار کر ایسے افراد کو بازیاب کرایا جن سے پولیس نے رہائی کے لئے بھاری قیمت طلب کی تھی۔
چھری مار گروپ