’جیل میں میرے ساتھ ایسا کام کیا گیا کہ میں ایڈز کا مریض بن گیا‘ دبئی کی جیل میں قید غیر ملکی کی انتہائی افسوسناک کہانی
دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ کے ایک بزنس مین کو بھاری رقم چوری کرنے کے الزام میں دبئی میں قید کی سزا سنائی گئی لیکن جیل میں اس کے ساتھ ایک ایسا کام ہو گیا کہ اسے ایڈز کا جان لیوا مرض لاحق ہو گیا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق مائیکل سمتھ نامی اس کاروباری شخص پر دبئی ورلڈ سے 10کروڑ پاﺅنڈز (تقریباً 13ارب روپے) چوری کرنے کا الزام عائد کیا گیا اور قید کی سزا سنائی گئی تاہم اس کی سزا بعد میں معاف کر دی گئی لیکن وہ تاحال جیل میں ہی ہے۔ اس دوران جیل میں اسے ایک پھوڑا نکل آیا۔ جیل کے میڈیکل سٹاف نے اس کا علاج شروع کیا اور ڈاکٹر نے پھوڑے کو سوئی سے پھوڑنے کی ہدایت کی۔ اس پر جیل کی ایک نرس نے سوئی سے اس پھوڑے کو سوراخ کیا اور گندہ مواد نکال دیا لیکن بدقسمتی سے یہ سوئی ایڈز کے وائرس سے متاثرہ تھی جس سے مائیکل بھی اس موذی مرض کا شکار ہو گیا۔
’لڑکیاں کمرے میں اکیلی کیا کرتی ہیں؟‘ ایک سوال جس کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش نے عرب ملک میں بھارتی شہری کی جان لے لی، معلوم کرنے کیلئے کیا طریقہ اپنایا تھا؟ جان کر ہر لڑکی پریشان ہوجائے
رپورٹ کے مطابق مائیکل سمتھ نے جیل سے فون پر ڈیلی میل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ سال قبل میری سزا معاف کر دی گئی تھی اور مجھے بتایا گیا تھا کہ وہ جلد مجھے رہا کر دیں گے لیکن میں آج تک یہیں جیل میں پڑا ہوں۔“ مائیکل نے عدالت میں بھی اپنے اوپر لگائے گئے چوری کے الزام کی تردید کی تھی اور ڈیلی میل سے گفتگو کرتے ہوئے بھی اس نے ایک بار پھر کہا کہ میں نے یہ جرم نہیں کیا۔ واضح رہے کہ مغربی لندن کا رہائشی 50سالہ مائیکل سمتھ دبئی میں ڈیڑھ لاکھ پاﺅنڈز (تقریباً 1 کروڑ 94لاکھ روپے)تنخواہ پر نوکری کر رہا تھا جب اس پر چوری کا الزام عائد کیا گیا۔