برطانیہ میں نوعمر لڑکی کا ریپ کرنے والا پاکستانی بھاگ کر پاکستان آگیا، لیکن پھر ایک غلطی ایسی کردی کہ ملک سے باہر بھی برطانوی پولیس نے پکڑلیا، ایسی کیا غلطی تھی؟ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے
ابوظہبی(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں ایک پاکستانی شخص نے نوعمر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر سزا ہونے کے خوف سے بھاگ کر پاکستان آ گیا۔ پاکستان سے دوبارہ وہ ابوظہبی چلا گیا جہاں اس نے ایسی غلطی کر دی کہ برطانوی پولیس نے اسے اپنے ملک میں نہ ہوتے ہوئے بھی گرفتار کر لیا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق اس 50سالہ شخص کا نام محمد اویس ہے جس نے سکول کی طالبہ سمیت کئی کم عمر لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ اس کے خلاف لڑکیوں سے زیادہ کے 19الزامات درست ثابت ہو گئے تھے اور اگلی پیشی پر اسے سزا سنائی جانی تھی مگر وہ اگست 2015ءمیں فرار ہو کر پاکستان آ گیا تھا۔
ہنی مون منانے دبئی پہنچنے والے نوبیاہتا جوڑے کے ساتھ ائیرپورٹ پر دبئی حکام نے ایسا شاندار کام کردیا کہ سب سے بڑی خوشخبری دے دی، وہ کام جو کسی بھی ملک نے کبھی کسی مسافر کی شادی پر نہ کیا
رپورٹ کے مطابق وہ پاکستان سے کچھ عرصہ بعد ابوظہبی چلا گیا جہاں اس نے اپنی کچھ تصاویر بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیں۔ ان تصاویر میں ابوظہبی کے مناظر موجود تھے چنانچہ برطانوی پولیس جو اس کے سوشل میڈیا اکاﺅنٹس پر نظر رکھے ہوئے تھی۔ پولیس کے سراغ رسانوں نے اس کے رہائشی پتے کا سراغ لگایا جہاں سے بعدازاں اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس اسے گرفتار کرکے واپس برطانیہ لے گئی اور عدالت میں پیش کر دیا جہاں سے اب اسے 20سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔