متحدہ عرب امارات میں مصنوعی پہاڑ بنانے کا فیصلہ، اس کی ضرورت کیوں پیش آئی اور اس سے کیا فائدہ ہو گا؟ انتہائی دلچسپ تفصیلات جانئے
دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات ایک صحرائی مملکت ہے جہاں بارش انتہائی کم ہوتی ہے۔ اب حکومت نے ملک میں مصنوعی پہاڑ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے تاکہ ملک میں زیادہ بارشیں ہو سکیں۔ عریبین بزنس کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اس مقصد کے لیے امریکہ کی یونیورسٹی کارپوریشن برائے ماحولیاتی تحقیق(یو سی اے آر) کے ماہرین کی خدمات حاصل کر لی ہیں جو مصنوعی پہاڑ بنانے کے لیے ابتدائی تحقیق کر رہے ہیں۔ ان ماہرین کی ٹیم کی سربراہ ریولوف بروانتجیس(Reolof Bruintjes)نے عریبین بزنس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ہم اس وقت ان باتوں کا اندازہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان مصنوعی پہاڑوں کے موسم پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، ان کی بلندی کتنی ہونی چاہیے اور ان کی ڈھلوان کس قدر ہونی چاہیے۔ ان تمام امور پر تحقیق ہم چند ماہ میں مکمل کرکے رپورٹ مرتب کر لیں گے۔“
ریولوف کا مزید کہنا تھا کہ ”نیشنل سنٹر آف میٹیورولوجی اینڈ سیزمولوجی کے اشتراک سے یو سی اے آر کو گزشتہ سال فروری میں 4لاکھ ڈالر(تقریباً4کروڑ روپے) کے فنڈز ملے ہیں جن سے ہم اپنی یہ تحقیق مکمل کر رہے ہیں۔متحدہ عرب امارات میں پہاڑ بنانے کا مقصد یہ ہے کہ اس صحرائی ریاست میں ہوا کو بلندی تک اوپر اٹھایا جائے، جس سے بادل بننے میں مدد ملے گی اور زیادہ بارش ہو گی۔ تاحال یہ مصنوعی پہاڑ بنانے کے لیے جگہ مختص نہیں کی گئی تاہم متحدہ عرب امارات میں کئی جگہوں پر تجربات جاری ہیں اور جو جگہ ان مصنوعی پہاڑوں کے لیے مناسب ہو گی وہاں یہ پہاڑ بنا دیئے جائیں گے۔“