غیر ملکیوں کی وہ نوکریاں جو سعودی عرب میں ختم ہوجائیں گی، خطرناک ترین خبر آگئی
جدہ(مانیٹرنگ ڈیسک)تیل کی قیمتیں انتہائی کم ہونے پر سعودی عرب شدید متاثر ہوا ہے کیونکہ اس کی معیشت کا زیادہ تردارومدار تیل کی برآمدات پر تھا۔ اب وہ اپنی معیشت کو تیل کی بجائے دیگر ذرائع آمدن پر منتقل کرنے کی سرتوڑکوششوں میں لگا ہوا ہے اور لیبر ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ 20سالوں میں سعودی عرب کی لیبر مارکیٹ میں افرادی قوت کی نوعیت یکسر تبدیل ہو جائے گی اور کئی طرح کی نوکریاں سرے سے ختم ہو جائیں گی۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی معیشت میں ان تبدیلیوں سے 39قسم کی نوکریاں سعودی لیبر مارکیٹ سے یکسر ختم ہو جائیں گی۔
سعودی عرب کی ایک بڑی آئی ٹی کمپنی کے ایچ آر منیجر حسن العبادی کا کہنا ہے کہ ”ان نوکریوں کے خاتمے کی وجہ انہیں دیگر نوکریوں میں ضم کردینااور معاشی، سماجی اور ثقافتی تبدیلیاں ہوں گی۔ جو نوکریاں مستقبل میں ختم ہونے جا رہی ہیں ان میں پٹیشنز لکھنے والے کلرک، ڈرائیورز، ٹیلیفون آپریٹرز، روایتی سیلز پرسنز، فوٹوگراف ڈویلپرز، انشورنس کلیمز ملازمین، کیشیئرز، ڈیٹا انٹری کلرک، ڈیبٹ کولیکٹرز، قرض کی درخواستیں موصول کرنے والے ملازمین، ڈاک موصول کرنے والے ملازمین، ایڈمنسٹریٹو رپورٹرز، فلائٹ ریزرویشن کلرک، ہوٹل اور سیاحتی پروگرامز کے ملازمین، گھڑیاں مرمت کرنے والے اور دیگر شامل ہیں۔ جو لوگ ان شعبوں سے وابستہ ہیں آئندہ 20سالوں میں یہ بے روزگار ہو جائیں گے۔“