’میری بیٹی سے شادی کرنی ہے تو پہلے 10 ریال جہیز ادا کرو کیونکہ۔۔۔‘ سعودی باپ نے دولہے کے سامنے انوکھی شرط رکھ دی، اتنی کم رقم کا مطالبہ کیوں کیا؟ جواب ایسا کہ کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) عرب رواج کے مطابق شادی کے خواہشمند نوجوانوں کو دلہن کے والدین کو بھاری رقوم اور تحائف بطور جہیز پیش کرنا پڑتے ہیں۔ عام طور پر لڑکی کا والد اپنی بیٹی کے رشتے کے بدلے اتنے بھاری مطالبات کر دیتا ہے کہ بے چارے نوجوان کو کنوارہ رہنا ہی بہتر نظر آتا ہے، تاہم ابہاءشہر سے تعلق رکھنے والے ایک والد نے الگ ہی مثال قائم کر دی۔
عرب ملک کے سفیر نے اپنی امیر کبیر بیوی پر شرمنا ک الزام لگا کر جیل بھجوا دیا
سعودی گزٹ کے مطابق ان صاحب نے اپنی بیٹی کے رشتے کا تقاضہ کرنے والے نوجوان سے صرف 10 ریال بطور جہیز پیش کرنے کو کہا۔ اس نیک دل شخص کا کہنا تھا کہ وہ جہیز کے طور پر بھاری رقوم اور تحائف کی روایت کو توڑنا چاہتا تھا اور یہ سبق دینا چاہتا تھا کہ نوجوانوں کو مادی وسائل کی کمی کی وجہ سے شادی جیسی نعمت سے محروم نہیں رکھنا چاہئیے۔