’میں نئی نئی سعودی عرب آئی تو کفیل کے گھر میں کام کرتے پھسل گئی، چوٹ لگی تو میرے کفیل نے۔۔۔‘ غیر ملکی خادمہ نے ایسا واقعہ بیان کردیا جس کی کوئی مثال نہیں ملتی، جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں کام کرنے والی گھریلو ملازماﺅں کے ساتھ بدسلوکی کی خبریں تو اکثر سامنے آتی رہتی ہیں لیکن حائل شہر کے ایک خاندان نے اپنی گھریلو ملازمہ کے ساتھ حسن سلوک کی ایسی مثال قائم کردی ہے کہ جو سنے حیران رہ جائے۔
سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق سرونا نامی سری لنکن ملازمہ 28 سال قبل اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کے لئے سعودی عرب ملازمت کے لئے آئی۔ اسے عبدالعزیز خلف الزقدی نامی سعودی شہری کے گھر میں ملازمت ملی اور تقریباً تین دہائیاں بعد بھی وہ ان کے ساتھ گھر کے فرد کے طور پر رہ رہی ہے۔
’سعودی شوہر نے اپنی اہلیہ سے انتقام لینے کیلئے گاڑی نکالی اور۔۔۔ ‘پھر ایساکام ہوگیا کہ اپنے آپ کو ہی زوردار جھٹکا لگ گیا
عبدالعزیز نے بتایا کہ 1989ءمیں سعودی عرب آنے والی سرونا نے گزشتہ 28 سال ان کے ساتھ گزارے ہیں۔ جب وہ نئے گھر میں منتقل ہوئے تو بدقسمتی سے سرونا ایک دن گرگئیں اور انہیں کافی چوٹیں آئیں۔ وہ اپنی ذمہ داریاں سرانجام دینے کے قابل نہیں رہی تھیں لیکن اس کے باوجود الزقدی خاندان نے انہیں واپس بھیجنے کی بجائے اپنے ساتھ رکھا، ان کا علاج کروایا اور ہر ممکن خیال رکھا۔ اس تمام عرصے کے دوران وہ انہیں باقاعدگی سے تنخواہ بھی ادا کرتے رہے ہیں اور اس بات کے لئے پرعزم ہیں کہ وہ جب تک ان کے ساتھ رہنا چاہیں گی وہ ان کا خیال رکھیں گی۔
الزقدی کا کہنا تھا کہ سرونا اپنی محبت اور خلوص کے باعث ان کے خاندان کا حصہ بن چکی ہیں۔ وہ گھر کے بچوں کے ساتھ بہت مانوس ہیں اور گھر میں کام کرنے والے چار دیگرملازمین اور ڈرائیو کی نگرانی اور رہنمائی کی ذمہ داری بھی ان کے پاس ہے۔ سرونا کا بھی یہی کہنا ہے کہ وہ خود کو الزقدی خاندان کا حصہ سمجھتی ہیں اور ان کی قدردانی کو کبھی بھلا نہیں پائیں گی۔