’میں عمرہ کرنے کیلئے مکہ المکرمہ جانا چاہتا ہوں‘ دبئی میں شہری نے اپنے بھارتی باس سے چھٹی مانگی تو آگے سے اس نے ایسا شرمناک جواب دے دیا کہ ہنگامہ برپاہوگیا، دفتر میں فوری پولیس پہنچ گئی کیونکہ۔۔۔
دبئی سٹی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت سے تعلق رکھنے والے ایک سینئر بینک منیجر نے چھٹی مانگنے والے مسلمان ملازم کے ساتھ تعصب اور بدسلوکی کی انتہا کر دی۔ نہ صرف ملازم کو تضحیک کا نشانہ بنایا بلکہ اس کے دین کے بارے میں بھی ایسی توہین آمیز باتیں کہیں کہ دفتر میں پولیس بلوانا پڑ گئی۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق مینجر کا تعلق بھارتی شہر گووا سے ہے اور وہ بور دبئی کے علاقے میں واقع ایک مقامی بینک کی برانچ میں تعینات ہے۔ مسلمان ملازم کی شکایت پر الرافعہ پولیس نے اسے گرفتار کر لیا ہے۔ شکایت کرنے والے 30 سالہ نوجوان کا تعلق بھی بھارت سے ہے۔
’میں متحدہ عرب امارات میں رہنے کیلئے آئی تو مسلمانوں کی یہ ایک چیز دیکھ کر اتنی متاثر ہوئی کہ اسلام قبول کرنے پر مجبور ہوگئی‘ یورپی لڑکی نے ایسی بات کہہ دی کہ جان کر ہر مسلمان کا سرفخر سے بلند ہوجائے
شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ اس نے عمرہ پر جانے کیلئے چھٹی کی درخواست کی تھی لیکن اس کے باس نے نہ صرف اس کا بلکہ دین اسلام کا بھی مذاق اڑایا۔ پولیس کو دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے ”یہ معاملہ صبح کے وقت پیش آیا۔ سٹاف کے متعدد ارکان وہاں موجود تھے جب میرے باس نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا ’اگر تمہیں عمرہ کا اتنا ہی شوق ہے تو تم کعبہ کی بجائے وکٹری ہائیٹس میں واقع میرے بنگلے کا طواف کرلو۔‘ مجھے اس بات سے شدید صدمہ پہنچا اور میں نے ان سے کہا کہ انہیں میرے مذہب کا مذاق اڑانے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے لیکن وہ بدستور مذاق اڑاتے رہے۔ حتیٰ کہ مسلمانوں کو تمام دہشتگردی اور خصوصاً لندن میں ہونے والی حالیہ دہشتگردی کا ذمہ دار بھی قرار دیا۔ انہوں نے میرے حلیے کا بھی مذاق اڑایا۔“
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات میں توہین مذہب کو سنگین جرم قرار دیا جاتا ہے اور اس کے مرتکب افراد کو 10 سال قید اور 20 لاکھ درہم جرمانے کی انتہائی سزا ہوسکتی ہے۔