’ان 5 پاکستانیوں کو فوری طور پر رہا کردو‘ انتہائی طاقتور تنظیم نے سعودی عرب سے بڑا مطالبہ کردیا، یہ پاکستانی کون ہیں اور سعودی عرب میں کیوں قید ہیں؟ جان کر ہر پاکستانی بے حد افسردہ ہوجائے گا
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی دارالحکومت کے ایک پولیس سٹیشن میں ایک پاکستانی خواجہ سرا کی ہلاکت اور دیگر پانچ کی حراست کے واقعے نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو بھی متحرک کر دیا ہے۔ عریبین بزنس کی رپورٹ کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے نہ صرف پاکستانی خواجہ سرا کی ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے بلکہ دیگر پانچ افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
سعودی میڈیا میں 26 فروری کو یہ خبر سامنے آئی کہ پولیس نے دارالحکومت میں ایک ہال پر چھاپہ مارا تھا جہاں مبینہ طور پر 35پاکستانی افراد جمع تھے ۔ ایک سعودی نیوز ویب سائٹ نے ان میں سے 10 افراد کی تصاویر بھی شائع کیں جن میں سے اکثر خواتین کے لباس میں ملبوس تھے۔
دبئی میں پاکستانی شہری کی 5سالہ بچی کے ساتھ انتہائی شرمناک حرکت ،پوری قوم کا سر شرم سے جھکا دیا
ہیومن رائٹس واچ کی مڈل ایسٹ ڈائریکٹر سارہ لیاہ واٹسن کا کہنا تھا کہ ”سعودی عرب کو چاہیے کہ پاکستانی شہری کی دوران حراست ہلاکت کی قابل اعتبار تحقیقات کرے اور دیگر کو جیل سے رہا کرے تاکہ ان کے خاندانوں کی ابتلاءختم ہو۔“ واضح رہے کہ سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے چھ مارچ کو ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو دئیے گئے بیان میں تشدد کے الزامات کی تردید کی گئی تھی۔