’’تم یہ چیز استعمال کرتے ہوئے اس لیے اب ولی عہد نہیں رہ سکتے‘‘ سابق ولی عہد محمد بن نائف کو ہٹانے سے پہلے شاہ سلمان نے اچانک ان کے کمرے میں آ کر کیا کہا؟ تہلکہ خیز انکشاف پہلی بار منظر عام پر
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن )21جون 2017کو سعودی بادشاہ شاہ سلمان نے محمد بن نائف کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے اپنے بیٹے شہزادہ محمد بن سلمان کو اپنا ولی عہد مقرر کر دیا تھا تاہم اب کی انتہائی حیران کن وجہ سامنے آ گئی ہے ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز ‘ نے محمد بن نائف کے قریبی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ محمد بن نائف کو عہدے سے ہٹانے کی سب سے بڑی وجہ ان کی درد سے نجات کیلئے لینے والی ادویات تھیں جو کہ ان کے فیصلوں پر بھی اثر انداز ہو رہی تھیں ۔رائٹرز کا کہناہے کہ شاہ سلمان ایک روز محمد بن نائف کو ملنے کیلئے ان کے کمرے میں گئے اور انہیں آگاہ کیا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ تم عہدہ چھوڑ دو ،کیونکہ تم اپنی مبینہ ادویات لینے کی عادت کو ترک کرنے کیلئے علاج کی نصیحت پر عمل نہیں کر رہے جو کہ خطرناک حد تک تمہارے فیصلوں پر اثر انداز ہو رہی ہے ۔‘
رائٹرز کا کہناہے کہ محمد بن نائف کے عادات کے حوالے سے معاملے پر براہ راست شاہی محل سے تصدیق نہیں ہو سکی کیونکہ شاہی محل نے اس حوالے سے کسی قسم کے سوالوں کا جواب دینے سے انکار کر دیاہے۔رائٹرز کا کہناہے کہ شاہی خاندان کے تین اور عرب حکام کے 4 افراد نے بتایا کہ جب محمد بن نائف کو ہٹانے کا حکم دیا گیا تو وہ چونک اٹھے ۔
رائٹرز کا کہناتھا کہ محمد بن نائف سے پالیسیز کے حوالے سے کئی سنگین غلطیاں سرز د ہوئیں،جن میں یمن تنازع اور سرکاری ملازمین کے مالی فوائد کاٹنے کی پالیسیز شامل ہیں ۔رائٹرز کا دعویٰ ہے کہ وہ درد سے نجات کیلئے مورفین جیسی منشیات کا استعمال کرتے تھے اور انہو ںنے گزشتہ کچھ برسوں میں سویٹزر لینڈ کے کلینکس تین مختلف اوقات میں علاج کروایا ،تاہم اس کی حتمی طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے ۔