مختصر لباس پہن کر ویڈیو بنانے والی سعودی لڑکی کو گرفتار کرنے کے بعد پولیس نے اس کے ساتھ کیا کیا؟ انتہائی حیران کن خبر آگئی، پوری دنیا دنگ رہ گئی، کسی کو بھی توقع نہ تھی کہ۔۔۔

مختصر لباس پہن کر ویڈیو بنانے والی سعودی لڑکی کو گرفتار کرنے کے بعد پولیس نے ...
مختصر لباس پہن کر ویڈیو بنانے والی سعودی لڑکی کو گرفتار کرنے کے بعد پولیس نے اس کے ساتھ کیا کیا؟ انتہائی حیران کن خبر آگئی، پوری دنیا دنگ رہ گئی، کسی کو بھی توقع نہ تھی کہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) انتہائی مختصر لباس پہن کر ایک عوامی مقام پر چہل قدمی کرنے اور اس فعل کی ویڈیو بنانے والی سعودی لڑکی کو عوامی اشتعال اور سوشل میڈیا پر برپا ہونے والے ہنگامے کے بعد گرفتار کر لیا گیا، لیکن اس کے بعد کیا ہوا، یہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے کہ سعودی عرب میں بھی ایسا ممکن ہے۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق خلود نامی ماڈل گرل کو پولیس نے جس طرح گرفتار کرنے میں دیر نہیں لگائی اسی طرح چھوڑنے میں بھی ایسی پھرتی دکھائی ہے کہ ہر کوئی حیران رہ گیا ہے۔ اسے بغیر کسی قانونی کارروائی کے منگل کی رات آزاد کیا گیا۔ سعودی وزارت اطلاعات کا کہناہے کہ اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی اور یہ کیس بند کردیا گیا ہے۔

’ایک بھارتی اور ایک پاکستانی نے مل کر میرا ریپ کردیا‘ دبئی کے پولیس سٹیشن میں آنے والی نوجوان پاکستانی لڑکی کا الزام، لیکن پولیس نے تحقیقات کی تو دراصل یہ لڑکی کون تھی؟ جان کر پولیس والے بھی دنگ رہ گئے، سوچا ہی نہ تھا کہ۔۔۔
خلود نے سوشل میڈیا ویب سائٹ سنیپ چیٹ پر اپنی ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں وہ دارالحکومت کے نواحی قصبے یوشیکر کے تاریخی قلعے میں انتہائی مختصر لباس پہن کر چہل قدمی کرتی نظر آتی ہیں۔ ان کی یہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد سعودی سوشل میڈیا پر ایک طوفان کھڑاہوگیا تھا اور ان کی گرفتاری کیلئے ایک مہم چل نکلی تھی۔
سعودی حکام نے ویڈیو دیکھتے ہی لڑکی کی تلاش شروع کردی تھی اور بالآخر اسے گرفتار بھی کرلیا گیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق اسے پیر کے روز گرفتار کیا گیا تھا۔ سعودی وزارت اطلاعات کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ ماڈل گرل نے اعتراف کیا تھا کہ ویڈیو میں نظر آنے والی لڑکی وہی ہیں، لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو ان کی رضامندی کے بغیر انٹرنیٹ پر پوسٹ کی گئی تھی۔

مزید :

عرب دنیا -