”حرم شریف کرین حادثہ، کسی زخمی یا شہید کے ورثاءکودیت کی رقم نہیں ملے گی کیونکہ ۔ ۔۔ “سعودی عدالت نے تہلکہ خیز فیصلہ سنادیا

”حرم شریف کرین حادثہ، کسی زخمی یا شہید کے ورثاءکودیت کی رقم نہیں ملے گی ...
”حرم شریف کرین حادثہ، کسی زخمی یا شہید کے ورثاءکودیت کی رقم نہیں ملے گی کیونکہ ۔ ۔۔ “سعودی عدالت نے تہلکہ خیز فیصلہ سنادیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جدہ (محمد اکرم اسد)سعودی عدالت نے واضح کیا ہے کہ 2015ءمیں حرم شریف میں کرین حادثے کے متاثرین کو دیت کے طورپر مالی امداد نہیں ملے گی اورحکومت کی طرف سے گرفتارکیے گئے افراد کی رہائی کا حکم دیدیا تاہم اٹارنی جنرل نے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کردیا۔
سعودی گزٹ کے مطابق عدالت نے قراردیا ہے کہ زخمیوں کو بھی مالی مدد نہیں دی جائے گی اور نہ ہی مسجدالحرام کیلئے رقم دی جائے گی کیونکہ اس تباہی کی قدرتی وجہ تھی اوراس کے پیچھے کوئی انسانی مداخلت نہیں تھی، عدالت نے حادثہ کا شکار ہونیوالی ٹرین سے متعلقہ بن لادن گروپ کے تمام 13ملازمین کو بھی رہا کردیااور اگر عدالتی فیصلے کے خلاف 30دن کے اندر اپیل نہ کی گئی تو یہ فیصلہ اٹل ہوگا تاہم اٹارٹی جنرل نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل کرنے کا اعلان کردیا۔
یادرہے کہ ستمبر2015ءمیں جب حرم شریف میں کرین حادثے کا شکار ہوئی تھی تواس کے نتیجے میں 108افراد شہید اور 238زخمی ہوگئے تھے جبکہ حادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے تمام متاثرین کیلئے مالی امداد کا اعلان کردیا جو کہ دیت کی رقم سے الگ تھی ۔ سعودی بادشاہ نے حکم دیا تھا کہ مرنیوالے شخص کے ورثاءکو 10لاکھ ریال جب زخمیوں کو پانچ لاکھ روپے دیئے جائیں تاہم عدالت نے قراردیا ہے کہ مختلف رپورٹس اور تکنیکی طورپر جائزہ لینے کے بعد فیصلہ دیا ہے ، کرین گرین کے وقت تیزہوائیں اور بارش تھی، کرین بالکل ٹھیک تھی اور ملزمان نے تمام ضروری حفاظتی انتظامات کررکھے تھے ، کوئی غلطی نہیں کی ، حرم شریف کے مشرقی حصے میں دوسال کیلئے کرین کی تنصیب کی متعلقہ حکام نے اجازت دے رکھی تھی جبکہ اٹارنی جنرل بھی ایسا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکے جس سے ثابت ہوکہ بن لادن گروپ نے حفاظتی اقدامات کو بالائے طاق رکھا۔

مزید :

عرب دنیا -