’سعودی حکومت نے میری سالی کو میری بیوی بنادیا، شکایت لے کر گیا تو ایسی حرکت کردی کہ میں سسرال والوں کو منہ دکھانے کے قابل نہ رہا‘ سعودی شہری کی ایسی کہانی کہ کسی کو بھی رونا آجائے
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) غیر ذمہ دار اور غافل سرکاری اہلکار بعض اوقات ایسی غلطی کر دیتے ہیں کہ جو ان کے لیے تو ایک معمولی بات ہوتی ہے مگر اس غلطی کی وجہ سے کسی کی زندگی برباد ہو جاتی ہے۔ سعودی عرب میں سول سٹیٹس آفس کے ایک کلرک نے ایسی ہی افسوسناک غلطی کرتے ہوئے ایک صاحب کی سالی کو ان کی اہلیہ بنا دیا ، جس کے نتیجے میں دونوں خاندانوں کا امن و سکون غارت ہو کر رہ گیا۔
مزیدپڑھیں:’اب جو غیر ملکی یہ کام کرے، ہمیشہ کے لئے ملک سے نکال دو اور کفیل کو بھی پکڑلو‘ سعودی حکومت نے سب سے خطرناک اعلان کردیا
سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق ابحاءشہر سے تعلق رکھنے والا شہر ی تین سال قبل سول سٹیٹس آفس میں اپنی خاندانی شناختی دستاویزحاصل کرنے گیا۔ متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ اس نے تمام تر درست معلو مات متعلقہ اہلکاروں کے حوالے کیں لیکن جب اسے شناختی دستاویز دی گئی تو اس میں ان کی سالی کا نام ان کی اہلیہ کے خانے میںدرج تھا۔ متاثرہ شہری نے بتایا کہ انہوں نے دفتر میں فراہم کیے گئے کاغذات میں اپنی سالی کا ذکر تک نہ کیا تھا ، لیکن نجانے کہاں سے بیچاری خاتون کا ریکارڈ حاصل کر کے انہیں ان کی اہلیہ بنا دیا گیا تھا۔
روزنامہ پاکستان کی تازہ ترین اور دلچسپ خبریں اپنے موبائل اور کمپیوٹر پر براہ راست حاصل کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
متاثرہ شخص جب شکایت لے کر متعلقہ کلرک کے پاس گیا تو اس نے معاملہ ختم کرنے کے لئے سالی کا نام بیوی کے خانے سے تو نکال دیا لیکن اب کی بار اسے بیوہ لکھ دیا۔ اس صورتحال پر نہ صرف متاثرہ شخص کے تعلقات اپنی اہلیہ کے ساتھ شدید متاثر ہوئے بلکہ سسرال کے ساتھ سخت کشیدگی پیدا ہو گئی۔ اس معاملے کا ایک اور نتیجہ یہ ہوا کہ متاثرہ شخص کی سالی ، جن کا نام عائشہ بتایا گیا ہے ، کی سماجی بہبود فنڈ سے ملنے والی سرکاری امدادی رقم بند ہو گئی۔
متاثرہ شخص نے بتایا کہ اگرچہ اس مسئلے کو حل کروانے کیلئے متعدد رخواستیں دی گئیں مگر متعلقہ کلرک نے مسئلہ حل کرنے کی کوشش میں عائشہ نامی خاتون کو مطلقہ قرار دے دیا تھا، اور ان کا سماجی بہبود فنڈ تاحال بحال نہیں ہو سکا۔
سول سٹیٹس آفس کے ترجمان محمد الجاسر کا کہنا تھا کہ کلرک نے غلطی سے غائثہ نامی خاتون کی جگہ ان کی بہن عائشہ الخاتمی کا نام درج کردیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون کا اندراج اب غیر شادی شدہ خاتون کے طور پر کیا جا چکا ہے ۔