پاکستان سابق آرمی چیف راحیل شریف کی زیرکمانڈ تشکیل پانیوالے اسلامی فوجی اتحاد کا تاحال رکن بنا ہے یا نہیں؟ ٹھوس شواہد سامنے آگئے
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن)دہشتگردی کیخلاف تشکیل پانیوالے اسلامی فوجی اتحاد کا افتتاحی اجلاس 26نومبر کو سعودی دارلخلافہ میں ہونے جارہاہے جس میں 41رکن ممالک کے وزرائے دفاع یا نمائندے شرکت کریں گے اور اس اتحاد کی ویب سائٹ سامنے آنے کے بعد رکن ممالک کی فہرست بھی منظرعام پر آگئی جس کے مطابق پاکستان بھی اس اتحاد کا رکن ہے ۔
فہرست کے مطابق افغانستان، بحرین، بنگلہ دیش، بینن،برکینہ فاسو، بنگلہ دیش، برونائی دارلسلام ، چاڈ، کامروز، جبوتی، مصر، گبون، گمبیا، جیونیا، جنیویابساﺅ، اردن، کویت، لبنان ، لیبیا، مالدیپ ، مالی ، موریتانیا، مراکو، ملائیشیاء، نائیجر، نائیجریا، عمان ، پاکستان ، فلسطین، قطر، سعودی عرب ، سیرالیون، صومالیہ ، سینیگال ، سوڈان ، ٹوگو، تیونسیا، ترکی، یوگنڈا، متحدہ عرب امارات اور یمن شامل ہیں ۔
یادرہے کہ حکومت پاکستان کی طرف سے اتحاد کا حصہ بننے کا باضابطہ اعلان نہیں کیاگیا تاہم اس اتحاد کی سربراہی کرنیوالے پاک فوج کے سابق سپہ سالار راحیل شریف کو این او سی جاری کرنے کی تصدیق کی گئی تھی ۔