متحدہ عرب امارات میں ملازم کو تنخواہ نہ دینے پر کمپنی کو 17کروڑ روپے جرمانہ ، ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی

متحدہ عرب امارات میں ملازم کو تنخواہ نہ دینے پر کمپنی کو 17کروڑ روپے جرمانہ ، ...
متحدہ عرب امارات میں ملازم کو تنخواہ نہ دینے پر کمپنی کو 17کروڑ روپے جرمانہ ، ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)متحدہ عرب امارات میں ملازم کی تنخواہ میں تاخیر کرنے والی کمپنی کو عدالت نے ایسی سزا سنائی کہ ملازمین میں خوشی جبکہ تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ی حربے استعمال کرنے والی کمپنیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

تفصیلات کچھ اس طرح ہیں کہ متحدہ عرب امارات میں ڈی آئی ایف سی کے تحت کام کرنے والی ایک فرم کی جانب سے ملازم کو کئی ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر عدالت نے کمپنی کو 17کروڑ پاکستانی روپے سے زیادہ کا جرمانہ عائد کردیا۔کمپنی کی جانب سے تنخواہ ادا نہ کرنے پر شہری (جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی)نے عدالت سے رجوع کیا جس کی طویل تحقیقات کے بعد عدالت نے ملازم کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کمپنی کو 6ملین درہم جو کہ تقریباً17کروڑ10لاکھ86ہزار702پاکستانی روپے بنتے ہیں کا جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیدیا۔

ایمریٹس 24/7کے مطابق عدالت کا یہ فیصلہ مستقبل میں کمپنیوں کو اس بات کا پابند کردے گا کہ وہ اپنے ملازمین کو معاہدوں کے مطابق بروقت ادائیگی کریں۔اخبار کے مطابق مقدمہ جیتنے والے شخص نے یکم جولائی 2013کو منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے پر کام کرنا شروع کیا تھا ۔ کمپنی اس کی تنخواہ اور دیگر ادائیگیوں میں ناکام رہی جس پر اس شخص نے 28نومبر 2013کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیاکہ وہ 3مارچ 2014کو کمپنی چھوڑ دیں گے۔

دوسری جانب کمپنی کی جانب سے 27اپریل 2014تک اس کے استعفیٰ پر کسی بھی قسم کا رد عمل نہ دیاگیا تب اس نے ادارہ چھوڑ دیا۔مئی 2015تک تنخواہوں اور بقایا جات کی عدم ادائیگی نہ کی گئی تو ملاز م نے عدالت کا دروازی کھٹکھٹایا جس نے طویل سماعت کے بعدملازمین کیلئے ڈی آئی ایف سی کے آرٹیکل 18کے تحت2013سے جرمانہ کا حکم سنادیا۔ بروقت ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں کمپنی کیخلاف مزید کارروائی کی جا سکتی ہے۔