سعودی عرب نے غیر ملکیوں کو ملک سے نکالنے کے لئے ایسی چیز بنانے کا اعلان کردیا کہ سن کر ملک میں مقیم ہر غیر ملکی شہری شدید پریشان ہوجائے گا
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب سے غیر ملکیوں کو نکالنے کا سلسلہ تو پہلے ہی جاری تھا اور ان کے لئے اچھے روزگار کے مواقع تیزی سے کم ہو رہے تھے، مگر اب وزارت محنت و سماجی ترقی نے مزید ملازمتوں کو قومیانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایک اور بڑا قدم اٹھا لیا ہے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزارت نے قومی اور خطوں کی سطح پر نئی کونسلیں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن کا مقصد پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو بروئے کار لاتے ہوئے نیشنل ٹرانسفارمیشن پروگرام 2020ءاور سعودی ویژن 2030ءکے اہداف کا جلد حصول ہے۔ اس اقدام کے نتیجے میں حکومتی ادارے لیبر مارکیٹ کی ضروریات کو بہتر طور پر سمجھ سکیں گے اور سعودی شہریوں کے لئے مختلف شعبوں میں ملازمت کے حصول کے لئے پرائیویٹ سیکٹر کا مزید تعاون حاصل کرسکیں گے۔ یہ کونسلیں پرائیویٹ سیکٹر، کمپنیوں، چیمبر آف کامرس اور پبلک اداروں کے نمائندگان کے درمیان تعاون بڑھانے کے لئے استعمال ہوں گی تاکہ معیشت کی بہتری اور خصوصاً سعودی شہریوں کے لئے مزید اور بہتر ملازمتوں کے اہداف جلد از جلد حاصل کئے جاسکیں۔
’اب جس بھی غیر ملکی نے یہ کام کیا اُسے اتنا جرمانہ کریں گے کہ کبھی خوابوں میں بھی نہ سوچا ہوگا‘ سعودی حکومت نے اب تک کا سب سے سخت اعلان کردیا
وزارت محنت کا کہنا ہے کہ یہ کونسلیں پرائیویٹ سیکٹر میں سعودی ملازمین کی تعداد، پرائیویٹ سیکٹر کے ملازمین کے متعلق قابل بھروسہ ڈیٹا بیس کی عدم فراہمی، کم پیداواری صلاحیت، پرائیویٹ سیکٹر میں تخلیق کاری اور مہارت کی کمی اور کچھ مخصوص شعبوں میں غیر ملکیوں کی موجودگی جیسے مسائل حل کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔