21 سالہ سعودی لڑکی جس نے سعودی عرب میں تہلکہ برپاکردیا، معروف ترین مردوں کو بھی میلوں پیچھے چھوڑ دیا
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کو ایک قدامت پسند معاشرہ قرار دیا جاتا ہے اور مغربی میڈیا میں یہ پراپیگنڈا کثرت سے سننے کو ملتا ہے کہ یہاں خواتین ہر طرح کے حقوق سے محروم ہیں، مگر انٹرنیٹ کی دنیا میں ایک سعودی لڑکی کی بے مثال کامیابی نے اس تاثر کو یکسر غلط ثابت کر دیا ہے۔
سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق آن لائن ویڈیو انٹیلی جنس کمپنی ٹیبیولر لیبز نے یوٹیوب تخلیق کاروں کی تازہ ترین رینکنگ جاری کردی ہے جس کے مطابق سعودی عرب سے تعلق رکھنے والی 21 سالہ نجود الشماری مملکت کی ٹاپ ولاگر (انٹرنیٹ پر ویڈیوز تخلیق اور شائع کرنے والی شخصیت) قرار پائی ہیں۔ ان کے یوٹیوب چینلز کے سبسکرائبرز کی تعداد 8 لاکھ سے بھی زائد ہے اور ان کی ویڈیوز کو کروڑوں بار دیکھا جا چکا ہے۔
شوہر سے علیحدگی کے بعد اُس کی نئی محبوبہ کے نام خاتون کا خط جس نے انٹرنیٹ پر تہلکہ مچادیا، ایسی بات لکھ دی کہ پوری دنیا کی خواتین دنگ رہ گئیں
دوسرے نمبر پر کامیاب ترین ولاگر بھی ایک خاتون ہی ہیں۔ یہ لائف سٹائل اینڈ بیوٹی ولاگر ہیں جبکہ ان کے بعد امل الزریاہی ، حیسا العود اور جوہارا الساجد کا نمبر ہے۔ ٹیبیولر لیبز کے نائب صدر ڈنس کرشیل کا کہنا تھا کہ آن لائن ویڈیو کا رجحان اب عالمی طرح پر مقبول ہوچکا ہے اور دنیا بھر کے تخلیق کار دلچسپ اور معلومات ویڈیوز بنا کر اپنے ناظرین تک پہنچارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی خواتین تخلیق کار اپنی آن لائن ویڈیوز کے ذریعے صرف تفریح ہی نہیں بلکہ معلومات اور تحریک بھی فراہم کررہی ہیں۔ ان کی ویڈیوز مجموعی طور پر تقریباً 15 کروڑ بار دیکھی جاچکی ہیں اور ہر آنے والے دن کے ساتھ ان کی کامیابی اور مقبولیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ نجود الشماری کی ویڈیوز کو صرف نومبر کے مہینے میں پانچ کروڑ سے زائد مرتبہ دیکھا گیا ہے۔ ان کی ویڈیوز تفریح، معلومات اور زندگی کے مختلف پہلوﺅں کے متعلق چٹکلوں اور مشوروں پر مشتمل ہوتی ہیں۔