راحیل شریف کے بعد سعودی اتحاد نے دنیا کے ایک اور انتہائی طاقتور شخص کو نوکری پر رکھ لیا

راحیل شریف کے بعد سعودی اتحاد نے دنیا کے ایک اور انتہائی طاقتور شخص کو نوکری ...
راحیل شریف کے بعد سعودی اتحاد نے دنیا کے ایک اور انتہائی طاقتور شخص کو نوکری پر رکھ لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی قیادت میں قائم ہونے والے اسلامی ممالک کے عسکری اتحاد کا پہلے ہی دنیا میں خوب چرچا ہو رہا تھا کہ اب سعودی مملکت نے اس کی مثبت تشہیر اور تاثر سازی کے لئے ایک اور ایسا قدم اٹھا لیا ہے کہ مغربی دنیا میں تہلکہ برپا ہو گیا ہے۔ مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد، جسے مسلم نیٹو بھی کہا جاتا ہے، کی تاثر سازی کیلئے سعودی مملکت نے دنیا کی سب سے بڑی پی آر فرم کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سعودی نائب ولی عہد محمد بن سلمان نے پی آر فرم برسن مارسٹیلر کی خدمات گزشتہ ماہ حاصل کیں، جس کی ذمہ داری دہشتگردی کے خلاف قائم کئے گئے مسلم عسکری اتحاد کا دنیا میں اچھا تاثر پیش کرنا ہو گی۔ یہ اتحاد دسمبر 2015ءمیں قائم کیا گیا اور 41 مسلم اکثریتی ممالک اس کا حصہ ہیں۔ اس کا مقصد نہ صرف داعش سے لڑنا ہے بلکہ دیگر اسلامی ممالک اور خصوصاً شمالی و مغربی افریقہ میں شدت پسندی کا مقابلہ کرنا بھی ہے۔

’بھارتی فوج ایک بزدل فوج ہے کیونکہ اس نے۔۔۔‘ بھارتی فوج کی ایسی حرکت کہ دنیا کے معروف ترین اخبار نے بزدلی کا سرٹیفکیٹ دے دیا، پوری دنیا کے سامنے شرم سے پانی پانی کردیا
برسن مارسٹیلر لندن کی کمپنی WPPکی ملکیت ہے، جو کہ دنیا کا سب سے بڑا مارکیٹنگ گروپ ہے اور پورے مشرق وسطیٰ میں، بشمول ریاض و جدہ اس کے دفاتر واقع ہیں۔ رپورٹ کے مطابق فرم کا لندن آفس مملکت کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر کام کرنے کیلئے رہنما کردار اداکررہا ہے ۔ برسن مارس ٹیلر اسلامی عسکری اتحاد کو پروموٹ کرے گا اور مستقبل میں ہونے والی اس کی میٹنگزاور فیصلوں و اقدامات کی مثبت انداز میں تشہیر بھی کرے گا۔
دوسری جانب انسانی حقوق تنظیموں نے سعودی عسکری اتحاد سے معاہدہ کرنے پر فرم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ امریکی ٹی وی اینکر ریچل میڈو نے ماضی میں اس فرم کی جانب سے ارجنٹینا کی فوج کو خدمات فراہم کرنے پر اس کے خلاف ایک بیان میں کہا تھا ”جب شیطان کو پبلک ریلیشننگ کی ضرورت پیش آتی ہے تو وہ برسن مارسٹیلر سے رابطہ کرتا ہے۔“ اب بھی تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کا انسانی حقوق کے حوالے سے ریکارڈ اچھا نہیں اور ایسی صورت میں دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹنگ و پی آر فرم کی جانب سے اسے خدمات فراہم کرنا اس کے متنازعہ امیج پر پردہ ڈالنے کے مترادف ہے۔

مزید :

عرب دنیا -