سعودی عرب میں ایک ایسے عام شہری کا سر قلم کرنے کا فیصلہ کہ دنیا میں ہنگامہ برپا ہو گیا، یہ کون ہے؟ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے
ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں ایک ایسے عام شہری کا سرقلم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ دنیا میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ 23سالہ منیر العدم نامی معذور نوجوان ہے جس پر حکومت مخالف احتجاج میں شریک ہونے کا الزام تھا۔ گرفتاری کے دوران اسے اس قدر تشدد کا نشانہ بنایا گیا کہ اس کا ایک کان قوت سماعت کھو بیٹھا۔ ہیومن رائٹس کے کارکنوں نے اس نوجوان کا سرقلم کرنے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”یہ فیصلہ حیران کن ہے۔ وائٹ ہاﺅس کو مداخلت کرکے اس پر عملدرآمد رکوانا چاہیے۔“
رپورٹ کے مطابق منیر کو گزشتہ سال ایک مخفی ٹرائل کے ذریعے سزائے موت سنائی گئی تھی ۔ جس کے خلاف اعلیٰ عدالت میں درخواست دی گئی۔ اب اس اعلیٰ عدالت نے بھی زیریں عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد جاری رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔اب منیر کے پاس صرف ایک موقع باقی بچا ہے۔ وہ شاہ سلمان کو رحم کی درخواست کر سکتا ہے۔ایک لیگل جسٹس چیئرٹی ’ریپریو‘ کی ڈائریکٹر مایا فوا کا کہنا ہے کہ ”ہمارے سعودی اتحادیوں نے ایک معذور احتجاجی شخص کو گرفتا ر کرکے اس پر بد ترین تشدد کیا اور زبردستی اس سے اقبال جرم کروا کر اسے سزائے موت دے دی۔ وائٹ ہاﺅس کو اس کیس میں مداخلت کرنی چاہیے اور منیر کی جان بچانی چاہیے۔“