سعودی حکام نے سابق ولی عہد محمد بن نائف کی نظر بندی کی خبروں کی تردید کردی
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن) سعودی عرب کے حکام نے سابق ولی عہد محمد بن نائف کی نظر بندی یا ان کے سفر کرنے پر کسی بھی قدغن کی خبروں کی تردید کردی ہے اور بتایا ہے کہ وہ نہ صرف بالکل آزادانہ زندگی بسر کر رہے ہیں بلکہ اہم ملاقاتیں بھی کر رہے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق ایک سینئر سعودی عہدے دار نے شہزادہ محمد بن نائف کی نظر بندی کی خبروں کو مسترد کردیا اور کہا ہے کہ سابق ولی عہد اور سابق وزیرِ داخلہ محمد بن نائف مہمانوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں اور ان کی یا ان کے خاندان کی نقل و حرکت پر کسی قسم کی پابندی نہیں ہے۔
انہوں نے شہزادہ محمد بن نائف کی نظر بندی کی خبروں کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس امریکی اخبار نے یہ خبر چھاپی ہے شہزادہ محمد بن نائف اس کے خلاف مقدمہ دائر کر سکتے ہیں۔محمد بن نائف کے لیے سوائے اپنے سرکاری عہدوں سے دست بردار ہونے کے کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ نیویارک ٹائمز نے چار حالیہ و سابق امریکی حکام اور شاہی خاندان سے قریب سعودی شہریوں کے حوالے سے کہا تھا کہ محمد بن نائف کے ملک چھوڑنے پر پابندی لگا دی گئی ہے اورا نہیں جدہ میں واقع اپنے 'محل تک محدود کر دیا گیا ہے۔