منہاج ویلفیئر کے زیر اہتمام اجتماعی شادیوں کا اہتمام،25 جوڑوں کا نکاح پڑھایا گیا
لاہور(نمائندہ خصوصی )انسانی حقوق کے بین الاقوامی شہرت یافتہ سماجی رہنما انصار برنی نے منہاج القرآن ویلفیئر کے زیر اہتمام منعقدہ اجتماعی شادیوں کی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور شہر میں دہشت گردی کے افسوسناک واقعہ میں مسیحی اور مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی اور اسی شہر لاہور میں منہاج القرآن نے مسلمانوں ،مسیحی اور ہندو جوڑوں کی شادیوں کی اجتماعی تقریب منعقد کر کے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان میں بسنے والے ہر شہری کی شناخت صرف پاکستان ہے اور ہم بلاتفریق رنگ و نسل مذہب اپنے ملک سے پیار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن کے اسی گراؤنڈ میں درجنوں کارکنوں کو بے رحمی سے قتل کیا گیا جسے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ میں آج خوش بھی ہوں اور غم زدہ بھی ہوں کہ جس گراؤنڈ میں شادی کا یہ جشن ہورہا ہے اسی گراؤنڈ میں لوگوں کو بے رحمی سے مارا گیا اور انہیں ابھی تک انصاف نہیں ملا۔انہوں نے ’’را‘‘ کے کمانڈر کی گرفتاری پر کہا کہ پاکستان میں خون خرابا کرانے والے اور پاکستان کو توڑنے کی کوششوں میں ملوث ایجنٹ پاکستان کی سرزمین سے گرفتار ہوا ہے اس پر آئی ایس آئی اور ایم آئی مبارکباد کی مستحق ہے اس واقعہ سے پوری دنیا کو یہ جان لینا چاہیے کہ پاکستان دہشتگرد ملک نہیں بلکہ دہشتگردی کا شکار ملک ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی وزیراعظم ہو یا انصار برنی یا کوئی اور جو پاکستان کا وفادار نہیں اس کیلئے پاکستان کوئی جگہ نہیں ہے۔انہوں نے انصار برنی ، مسز انصار برنی ،سینئر قانون دان ایس ایم ظفر اور مسز ایس ایم ظفر کاتقریب میں شرکت پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔اجتماعی شادیوں کی تقریب کے میزبان منہاج ویلفیئر کے ڈائریکٹر سید امجد علی شاہ نے اجتماعی شادیوں کی تقاریب کے حوالے سے بریفنگ دی اور بتایا کہ ہر سال مستحق جوڑوں کی شادی کروائی جاتی ہے اور جملہ اخراجات منہاج ویلفیئر برداشت کرتی ہے اور ہر مستحق بچی کوڈیڑھ لاکھ روپے تک ضروریات زندگی پر مشتمل جہیز دیا جاتا ہے ۔انصار برنی نے دولہوں کو اور مسز انصار برنی نے دلہنوں کو شادی کے تحائف دئیے۔اجتماعی شادی کی اس تقریب میں مجموعی طور پر ایک ہزار سے زائد مہمانوں نے شرکت کی ۔تمام مہمانوں کی چکن قورمہ ،چکن بریانی ،زردہ اور کولڈ ڈرنک سے تواضع کی گئی۔ اجتماعی شادیوں کی تقریب میں 25 مسلم ،مسیحی اور ہندو جوڑوں کی شادی ہوئی۔ہندو جوڑے کی شادی کی رسم امرناتھ رندھاوا، پنڈت بھگت لعل اور ڈاکٹر منوہر چند نے ادا کی۔مسیحی جوڑوں کا نکاح ڈاکٹر فادر جیمز چنن اورریورنڈ سیموئیل نواب نے پڑھایا ۔مسلم جوڑوں کا نکاح مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، علامہ رفیق رندھاوا ،علامہ محمد محسن، علامہ نواز ظفر،ڈاکٹر غلام مرتضیٰ علوی نے پڑھایا،امیر تحریک صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے دعائے خیر کروائی۔