مقبوضہ کشمیر، طوفانی بارشوں و برف باری نے تباہی مچادی، 3بھارتی فوجیوں سمیت 7افراد ہلاک، متعدد لاپتہ
سرینگر(اے این این)مقبوضہ کشمیرمیں طوفانی بارشوں اور برف باری نے تباہی مچادی ، مکانات منہدم ہونے ، برفانی تودہ گرنے اور دیگر حادثات میں تین بھارتی فوجیوں سمیت چھ افراد ہلاک جبکہ پانچ بھارتی فوجیوں سمیت9افراد لاپتہ ہوگئے ، سیلاب کا الرٹ جاری ،تعلیمی ادارے بند ،ادھر آبی ناپورہ ڈلگیٹ کے علا قہ میں آتشزدگی کے واقعہ میں تین رہائشی مکانات اورلکڑی کے19ڈھانچے جل کرخاکستر ہو گئے ۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں گزشتہ دوروزسے جاری لگاتار موسلا دھار بارشوں کے بعددریائے جہلم اور دیگر ندی نالوں میں پانی کی سطح خطرے کے نشان کو عبور کر گئی جس کے بعد ریاستی انتظامیہ نے وادی میں سیلاب کا اعلان کرتے ہوئے دریاء اور ندی نالوں کے کناروں پر رہائش پذیر لوگوں کو خبردار رہنے کی ہدایات جا ری کر دیں ۔ بارشوں نے جنوب و شمالی علاقوں میں تباہی مچائی جہاں درجنوں علاقوں میں پانی بستیوں میں داخل ہوگیا، تیز ہواؤں اور بارشوں کی وجہ سے سینکڑوں رہائشی مکانات و دیگرڈھانچوں کو شدید نقصان پہنچا،کئی سڑکیں اور پل بھی پانی کے تیز بہاؤ کے نذر ہوگئے ۔ کو ڈانڈپورہ کر ناگ علاقے میں ایک گاڑی نالہ برنگ میں گر گئی جس میں سوار6مسافروں کو اگر چہ بچایا گیا تاہم دوافرادپانی کے تیز بہاؤ میں بہہ گئے۔کرگل میں ایک رہائشی مکان گرنے سے دوشہری ملبے کے نیچے آگئے ۔ادھر بٹالک سیکٹر میں برفانی تودہ گرنے سے 5فوجی اس کی زد میں آگئے جن میں سے دوکو زندہ ،تین کی لاشیں نکال لی گئیں ۔پٹن علاقے میں ترسیلی لائن گرنے سے ایک نوجوان کی موت واقع ہوگئی ۔ خطہ پیر پنچال اور چناب میں سیلابی بارش کی وجہ سے ایک شخص ہلاک اوردولاپتہ ہوگئے ۔ریاست کے بالائی علاقوں میں برف باری سے معمولات زندگی بری طرح مفلوج ہوگئے ہیں ۔ موسمی صورتحال کے پیش نظرمقبوضہ ریاست کے تمام سکولوں اور کالجوں میں9اپریل تک تعطیل کا اعلا ن کردیاگیا ۔ ادھر کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے زیرصدارت ہنگامی اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ نے مقبوضہ وادی میں پچھلے دو روز جاری مسلسل بارش اور برف سے پیدا شدہ صورتحال پر نظر رکھنے اور احتیاطی تدابیر کرنے کیلئے یونیفائیڈ کنٹرول روم قائم کرنے کی ہدایات جاری کیں ، فلڈ کنٹرول محکمہ کے انجینئرز کو بھی ہدایت دی کہ وہ اپنی تمام افرادی قوت اور مشینری کو ان دریاؤں اور ندی نالوں کے کناروں کی گشت پر مامو ر کریں جہاں ماضی میں بند ٹوٹے ہوں یا پھر ٹوٹنے کا خطرہ لاحق ہو۔ انہوں نے ایسے مقامات کی پیٹرولنگ پر زور دیا جہاں14ء کے تباہ کن سیلاب کے دوران پانی گھس آیا تھا۔دریں اثناء بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے کٹھ پتلی ریاستی وزیراعلیٰ کوٹیلی فون کرکے ریاست کی صورتحال کے بارے میں دریافت کیا اورمکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔