ملک میں اس وقت پوشیدہ مارشل لاء نافذہے ،عاصمہ جہانگیر
اسلام آباد(آن لائن)سینئرقانون دان عاصمہ جہانگیرنے کہاہے کہ ملک میں اس وقت پوشیدہ مارشل لاء نافذہے ،اگرنوازشریف سیاستدان نہ ہوتے اوراسمبلی تحلیل کردیتے تومکمل مارشل لاء لگ جاتا،چیئرمین نیب کی تعیناتی پرمتفق سیاستدان چلوبھرپانی میں ڈوب مریں۔پیرکے روزنجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے سیئرقانون دان عاصمہ جہانگیرنے کہاکہ مریم نوازکے تحفظات درست ہیں ،تاہم ان کے بھائیوں پرپاکستانی قانون لاگونہ ہونے کی بات درست نہیں ،نوازشریف پانامہ کیس سے قبل پاکستان میں ہی رہ رہے تھے اوران عدالتوں میں ہی نوازشریف کے کیسزچل رہے تھے ،ان عدالتوں نے نوازشریف کوقصوروارکیوں نہیں ٹھہرایا،عدالتی کارروائیوں کودیکھ کرہمارادل چکنارچورہواہے ۔عدالتوں میں اپنی نوعیت کاکیس چلے گاتوجوقانون کوجانتے ہیں وہ باتیں توکریں گے ،کسی بھی فیصلے میں کہیں غلط چیزیں ہوتی ہیں حقیقی غلطی جس کے ہونے سے کوئی خاص مسئلہ نہیں ،افسوس غلطی ہوجاتی ہے ،دوسری غلطی صلاحیت کی کمی جس پربھی بہت افسردہ ہوں جبکہ تیسری غلطی دباؤمیں ہے تومیں مزیدافسردہ ہوں ۔عدلیہ قومی ادارہ ہے مجھے افسوس ہوتاہے جب اس پرانگلیاں اٹھتی ہیں چاہتی ہوں عدلیہ جمہوری سسٹم کومضبوط کرے۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف ایک سیاستدان نہ ہوتے تواسمبلی کوتحلیل کرتے اگروہ اپنی نااہلی پراسمبلی تحلیل کردیتے توان لوگوں کے ایجنڈے کوخودتکمیل تک پہنچادیتے ،باقی اسمبلی کے اراکین کاکیاقصورہے ۔ابھی بھی ملک میں پیچھے سے مارشل لاء لگاہواہے ،اگراسمبلیاں تحلیل ہوجاتی تواب تک مکمل مارشل لاء لگ جاتا۔نیب کے چیئرمین کیلئے سابق جج کومنتخب کیاگیا،کسی سیاسی جماعت نے اعتراض نہیں کیا،جسٹس جاویداقبال نے پرویزمشرف کے دورمیں حلف نہ اٹھانے کے بعدملازمت اختیارکرلی تھی
عاصمہ جہانگیر