ملزم کو گناہ گار یا ب گناہ قرار دینا ٹرائل عدالت کا اختیار ہے: لاہور ہائیکورٹ
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ کسی ملزم کو گناہ گار یا بے گناہ قرار دینا ٹرائل عدالت کا اختیار ہے،شہادتیں اکٹھی کر کے ٹرائل عدالت میں پیش کرنے کی بجائے ملزمان کو ہر کیس میں گرفتار کرنا پولیس نے اپنا وطیرہ بنا رکھا ہے۔ملزموں کی غیر ضروری گرفتاریاں شہادتوں کے ضیاع اور مقدمات کے غیر ضروری التواء کا باعث بن رہی ہیں۔جسٹس کاظم رضا شمسی نے یہ ریمارکس عصمت اللہ نامی شہری کی درخواست کی سماعت کے دوران دیئے ۔درخواست گزار نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ زمین کی ملکیت کے مقدمے میں ٹرائل عدالت نے اس کی عبوری ضمانت منظور کی مگر عدالتی احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے تفتیشی افسر نے اسے بلا جواز گرفتار کر لیا،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خاور اکرام بھٹی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے خلاف چالان ٹرائل عدالت میں پیش کیا جا چکا ہے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پولیس نے شہادتیں اکٹھی کر کے ٹرائل عدالت میں پیش کرنے کی بجائے شہادتیں ضائع کرنے کو اپنا وطیرہ بنا رکھا ہے۔پولیس کاکام شہادتیں اکٹھی کرنا ہے کسی کو گناہ گار یا بے گناہ قرار دینا نہیں ہے ،یہ کام عدالتوں کا ہے ،فاضل جج نے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرنے کی ہدائت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔