نیب کی سالانہ کارکردگی کے جائزہ کیلئے جامع معیاری گریڈ نظام کی منطوری، چیئرمین کا ہر ماہ عوامی شکایات خود سننے کا فیصلہ
اسلام آباد ( آن لائن ) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے نیب ہیڈ کوارٹرز اور نیب کے تمام ریجنل بیوروز کے علاوہ نیب کے تمام افسران اہلکاروں کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے ایک جامع معیاری گریڈنگ نظام کی منظوری دی ہے۔ جامع معیاری گریڈنگ نظام کے تحت تمام ریجنل بیوروز اور نیب کے تمام افسران/اہلکاروں کی 2017ء میں کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے تمام ریجنل بیوروز/افسران کی نہ صرف خامیوں کی نشاندہی کی جائے گی بلکہ نا اہل، غیر ذمہ دار اور قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نہ سر انجام دینے والے ریجنل بیوروز/افسران/اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ شکایات کی تصدیق سے انکوائری، انکوائری سے انویسٹی گیشن اور ریفرنس دائر کرنے کے لئے جو 10 ماہ کا وقت مقرر کیا گیا ہے اس پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے گا اور اس سلسلہ میں ضروری ہدایات تمام ریجنل بیوروز کو ارسال کر دی گئی ہیں۔ نیب کے آپریشنل طریقہ کار کو مزید موثر بنانے کے لئے تمام ریجنل بیوروز اور نیب کے سینئر افسران کی مشاورت سے کمبائنڈ انویسٹی گیشن کے نظام کی منظوری دی گئی ہے اس نظام کے تحت سینئر سپروائزری افسران کے تجربے اور اجتماعی دانش سے فائدہ اتھایا جائے گا۔ اس سے نہ صرف انکوائریوں اور انویستی گیشنز/تحقیقات معیار مزید بہتر ہو گا بلکہ کوئی بھی شخص انفرادی طور پر انکوائریوں اور تحقیقات پر اثر انداز نہیں ہو سکے گا۔دوسری طرف چیئرمین نیب جاوید اقبال نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ہر ماہ کی آخری جمعرات کو 2 بجے سے لے کر 4 بجے تک عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکایات خود نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں سنیں گے، نیب کے سینئر حکام بھی اس موقع پر موجود ہوں گے۔ قومی احتساب بیورو نے تمام شکایت کنندگان سے کہا ہے کہ وہ اپنی مکمل درخواستیں ٹھوس ثبوتوں اور اپنے قومی شناختی کارڈ کے ساتھ لائیں اور وقت کی پابندی کا خیال رکھیں۔ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے اپنے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کے اصول پر سختی سے عملدرآمد کرائیں گے اور احتساب قانون کے مطابق ہوتا ہوا نظر آئے گا اور اس سلسلہ میں کسی دباؤ اور سفارش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
چیئرمین نیب