سمبڑیال تا ڈسکہ روڈ کی تعمیر میں ناقص میٹریل کا استعمال، کروڑوں کی کرپشن

سمبڑیال تا ڈسکہ روڈ کی تعمیر میں ناقص میٹریل کا استعمال، کروڑوں کی کرپشن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ارشد محمو د گھمن /سپیشل رپورٹر)سمبڑیال تا ڈسکہ روڈ ایک ارب روپے کی لاگت سے پنجاب ہائی وے نارتھ کے ایکسیئن ،ایس ڈی او ،سب انجینئر اور کنٹریکٹر نے مبینہ ملی بھگت کرکے ناقص میٹریل کا استعمال، قومی خزانے سے کروڑوں روپے نکلوالنے کے خلاف اہل علاقہ کے احتجاج پر اینٹی کرپشن نے کارروائی کا دائرہ وسیع کرلیاجبکہ متعلقہ افسران اور کنٹریکٹرز نے خود کوبچانے کے لئے مبینہ طو ر پر ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل گوجرانوالہ سے سازباز کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے حلقہ این اے 112کے ایم این اے رانا شمیم احمد کی درخواست پر سمبڑیال تا ڈسکہ روڈ کی تعمیر کے لئے پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ نارتھ کوایک ارب روپے کے فنڈ جاری کردیئے جس پر محکمہ نے دو حصوں میں دو کنٹریکٹرز بھلی اینڈ سنز اور اسد اینڈ سنز کو ٹینڈرز جاری کردیئے جس پر ڈسکہ سے لے کر آدم کے تک بھلی اینڈ سنز نے سیالکوٹ کے ایکسیئن جمیل بسرااور ایس ڈی او سمیت سب انجینئر امتیاز سندھو کے ساتھ مبینہ ملی بھگت کرکے سٹرک کے دونوں اطراف پتھر اور مٹی مکس کر کے اس کی بیس بناکرناقص میٹریل سے سڑک کو اوپر سے (سپارٹ )کردیا ،جو تقریباً ایک ماہ میں ہی اوور لوڈ گاڑیوں کے استعمال ہونے کی وجہ سے سڑک ان بیلنس ہوگئی ، بعدازاں اہل علاقہ کی شکایت پر اینٹی کرپشن ٹیکنیکل ڈیپارٹمنٹ نے انکوائری شروع کی تو متعلقہ محکمہ کے افسران اور بھلی اینڈ سنز کے کنٹریکٹر نے مبینہ ملی بھگت کرکے اینٹی کرپشن ٹیکنیکل ڈیپارٹمنٹ کو سٹرک کے ناقص میٹریل کے سیمپل حاصل نہ کرنے دیئے اور انکوائری کوداخل دفتر کروانے کے لئے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل گوجرانوالہ سے ساز باز کرلی ۔علاوہ ازیں اسد اینڈ سنز نے سڑک کے دوسرے حصہ آدم کے چیمہ تا سمبڑیال روڈ کی تعمیر میں بھی پتھر اور مٹی کا بے جا استعمال کرکے اس کی بیس بنانے کے لئے سرگرم ہیں جس میں مبینہ طور پر مذکورہ ایکسیئن اور اس کے عملہ نے کنٹریکٹر کے ساتھ مبینہ ملی بھگت کرکے قومی خزانے سے 20جون سے قبل ہی جعلی ووچر بنوا کر کروڑوں روپے نکلوا لئے ہیں ،حالانکہ سڑک پر ابھی چند دن قبل ہی کام شروع ہوا ہے جس کا بھانڈا ہونے والی حالیہ بارشوں نے کھول دیا ہے جس کی وجہ سے سڑک میں جگہ جگہ گڑے پڑگئے ہیں اور مذکور ہ کنٹریکٹر خود کو بچانے کے لئے ان گڑوں میں پتھر ڈال کر خانہ پری کرنے میں مصروف ہے ،واضح رہے کہ سڑک کے دونوں اطراف کروڑوں روپے کی لاگت سے نکاسی آب کے لئے ڈرین بنایا جارہا ہے اس میں ناقص میٹریل کی وجہ سے بارش کا پانی جمع ہونے کے باعث دراڑیں پڑ گئی ہیں ۔ذرائع کے مطابق سب انجینئر امتیاز سندھواور ایسکیئن جمیل بسرا نے کرپشن کے عوض کروڑوں روپے کے مبینہ طور پر وسائل سے زیادہ اثاثے بھی بنارکھے ہیں ۔اس حوالے سے کنٹریکٹر اسد اینڈ سنز کا کہنا ہے کہ محکمہ کے اعلیٰ افسران کی موجودگی میں ان کی ریکوائرمنٹ مطابق میٹریل کا استعمال کیا جارہا ہے جبکہ سب انجینئر امتیاز سندھو کا کہنا ہے کہ چیف انجینئر نارتھ شفقت اور ایکسیئن جمیل بسرا ہی رقوم کی ادائیگی کرنے کے پابند ہیں جتنی بھی ادائیگی کی گئی ہے ان کی ہدایات پر ہی دی گئی ہے اور زیرتعمیر سڑک کی ذمہ داری بھی ان کے ذمہ ہی ہے ۔اینٹی کرپشن کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ بھی کیسے معاملات کو طے کرنا ہے ہم بخوبی جانتے ہیں جبکہ ڈی جی اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی سرکاری افسر کو معافی کی گنجائش نہ ہے ،ہرصورت کرپشن میں ملوث افسر کو سزا دی جائے گی ۔

مزید :

صفحہ آخر -