پیپلز پارٹی نے 5800ارب روپے کا شیڈو بجٹ پیش کر دیا، تنخواہوں اور پنشن میں 25فیصد اضافے کا مطالبہ
اسلام آباد(آن لائن) پاکستان پیپلزپارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ تنخواہوں اور پنشن میں 25فیصد اضافہ کیا جائے، کم سے کم تنخواہ 18ہزار روپے ماہانہ مقرر کی جائے اور معاشرے کے غریب ترین طبقات جن میں خواجہ سرا بھی شامل ہیں کی غربت دور کرنے کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سماجی تحفظ دینے کیلئے علیحدہ سے فنڈ مختص کیا جائے۔ یہ مطالبات سابق وزیر خزانہ اور چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے فنانس او رمحصولات سینیٹر سلیم مانڈوی والانے ایک پریس کانفرنس میں پیش کئے جس میں انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے شیڈو بجٹ کا اعلان کیا۔ قومی اسمبلی میں پارٹی کے پارٹی کے سیکریٹری جنرل سینیٹر فرحت اللہ بابر، سابق رکن قومی اسمبلی چوہدری منظور، سینیٹرعثمان سیف اللہ خان، پنجاب کے سابق وزیر خزانہ تنویراشرف کائرہ اور میڈیا کوآرڈینیٹر نذیر ڈھوکی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سلیم مانڈوی والا جو پی پی پی کی منشور کمیٹی کے کنوینر بھی ہیں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے پہلے ہی یہ ہدایات جاری کر دی ہیں کہ 2018ء4 کے عام انتخابات کے لئے منشور میں غربت کے خاتمے کے لئے مناسب اقدامات اٹھائے جائیں۔ شیڈو بجٹ 5.8کھرب روپے کا ہے جس میں 825ارب روپے محصولات کی مد سے حاصل ہوں گے اور 40لاکھ مزید افراد کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔ شیڈو بجٹ میں ایف بی آر کی تشکیل نوکا منصوبہ بھی شامل ہے تاکہ محصولات اور وسائل کوسماجی بہتری اور غذائی تحفظ کے لئے استعمال کیا جائے۔ اس شیڈو بجٹ میں ہر سال 47ارب روپے صحت کے شعبے کے لئے مختص کئے گئے ہیں اور صحت کی انشورنس پہلے مرحلے میں اسلام آباد میں متعارف کرائی جائے گی جسے بعد میں صوبوں میں بھی متعارف کیا جائے گا۔ صوبائی بورڈ آف ریونیو سیلز ٹیکس، سروس ٹیکس اور صوبائی ایکسائز اکٹھا کرے گا۔ وفاقی ایکسائز ڈیوٹی بھی صوبائی بورڈ آف ریونیو اکٹھا کرے گا جسے بعد میں پہلے سے طے شدہ شرائط پر وفاقی حکومت کو منتقل کیا جائے گا۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ تمام وفاقی اور صوبائی ٹیکسوں کے ادارے، نادرا اور قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام معلومات ایک دوسرے سے شیئرکریں گے تاکہ ٹیکس کی وصولی میں خلا کو پْر کیا جا سکے۔