بدھا کا ہزار سال پرانا مجسمہ دراصل انسان نکلا،سائنسدان چکرا کر رہ گئے
ایمسٹرڈیم (نیوز ڈیسک) چین سے دریافت ہونے والے تقریباً ایک ہزار سال پرانے بدھ مجسمے کے سی ٹی سکین نے ماہرین کو چکرا کر رکھ دیا ہے کیونکہ اس کے اندر ایک بدھ راہب کا مکمل ڈھانچہ دریافت ہوا ہے۔ہالینڈ میں سائنسدان ایرک بروجن کی سربراہی میں مجسمے پر تحقیقات کی جارہی تھیں اور اسی دوران اس کا سی ٹی سکین بھی کیا گیا جس کے نتیجہ میں معلوم ہوا کہ مجسمے کے اندر گیارہویں یا بارہویں صدی سے تعلق رکھنے والے ایک بدھ راہب کا مکمل ڈھانچہ موجود تھا۔ ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا تھا کہ یہ ڈھانچہ مشہور بدھ راہب لیوکوان کا ہے جو قدیم چین کے مراقبہ کرنے والے بدھوں کے مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے تھے۔ اس مجسمے کا سی ٹی سکین اور اینڈوسکوپی ہالینڈ کے ڈرینٹس میوزیم کے تعاون سے کیا گیا تھا۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بدھ راہب کی لاش کو مجسمے کا حصہ بنانے سے قبل اس کے اہم اعضاء نکال لئے گئے تھے۔ مجسمے کے اندر سے کچھ دستاویزات بھی برآمد ہوئی ہیں جن پر چینی تحریر پائی گئی ہے۔ سکین کے بعد مجسمے کو ہنگری کے دارالحکومت بڈاپسٹ روانہ کردیا گیا ہے جہاں اسے ہنگیریئن نیچرل ہسٹری میوزیم میں مئی 2015ء تک نمائش کے لئے رکھا جائے گا۔