قائداعظم کے مسلک سے متعلق جوتاریخی حقائق بیان کئے، ان پر قائم ہوں،الطاف حسین
لندن(این این آئی ) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ میں نے بانیءپاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے مسلک کے بارے میں جو تاریخی حقائق بیان کئے ہیں وہ بھرپور تحقیق کے بعدبیان کئے ہیں ،میں اپنی بات پر قائم ہوںاورجولوگ سمجھتے ہیں کہ میں نے غلط حقائق بیان کئے ہیں تو میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ تاریخی حقائق اورثبوت وشواہد کے ذریعے میری بات کو غلط ثابت کرکے دکھائیں۔میں خوشی سے چیلنج قبول کروںگااورمزیدتاریخی حقائق دلائل کے ساتھ قوم کے سامنے پیش کروںگا کیونکہ یہ پاکستان کی سلامتی و بقاءاور ملک کی یکجہتی کامعاملہ ہے۔انہوں نے یہ بات لاہورمیں ایم کیوایم کے زونل آفس پنجاب ہاو¿س پراہل تشیع علمائے کرام ، زاکرین اور مختلف امام بارگاہوںکے عہدیداروں کے وفودسے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ ان وفودمیں لاہور کے مختلف علاقوں کے ساتھ ساتھ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، سرگودھا، سیالکوٹ ، ملتان اور اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے اہل تشیع علمائے کرام اور زاکرین شامل تھے جنہوں نے پنجاب ہاو¿س پہنچ کر اہل تشیع کمیونٹی کے افرادکے بہیمانہ قتل کے خلاف بھرپور انداز میں صدائے احتجاج بلندکرنے پر ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کاشکریہ اداکیااوران کے جراتمندانہ بیانات کو سراسر حقائق پر مبنی قراردیا۔ الطا ف حسین نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہمیشہ ظلم کو ظلم کہا ہے، میں سنی عقیدہ مسلمان ہوں مگرمیں سمجھتاہوں کہ یہ سراسرظلم ہے کہ معصوم شہریوں کوبسوں سے اتار اتار کران کے شناختی کارڈ پرنام چیک کرکے اورجسموں پر عزاداری کے نشان دیکھ کرانہیں محض شیعہ ہونے کی بنیاد پر بیدردی سے قتل کردیاجائے۔ انہوں نے علمائے کرام سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ اس وقت پاکستان کوداخلی و خارجی سطح پر سنگین خطرات اورچیلنجز درپیش ہیں اورایسے میں ملک کویکجہتی ،استحکام ،تمام مذاہب اورمسالک کے ماننے والوں کے درمیان مذہبی رواداری، فرقہ وارانہ ہم آہنگی، اتحاد، برداشت اورباہمی احترام کی اشد ضرورت ہے ۔ میری کوشش ہے کہ تمام مذاہب، فقہ اورمسالک کے ماننے والے پاکستانی آپس میں متحدہوجائیں۔